- توشہ خانہ تحقیقات؛ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا
- پی آئی اے کی نجکاری میں غیر ملکی کمپنیوں کی عدم دلچسپی
- سابق وزیراعظم کشمیر سردار تنویر پر سینٹورس مال پر قبضے کی کوشش کا مقدمہ درج
- بسوں کی نئی کھیپ کراچی پہنچ گئی، جلد نئے روٹس شروع کرنے کا اعلان
- چیمپئینز ٹرافی؛ آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
- دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، امریکا
- بلوچستان اسمبلی کے دو ارکان کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری
- ٹی20 ورلڈکپ 2024؛ پاک بھارت ٹیمیں سیمی فائنل تک نہیں پہنچیں گی
- ڈی جی خان؛ جھنگی پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 7اہلکار زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ قومی ٹیم میں فرسٹ چوائس وکٹ کیپر کیلئے کانٹے کا مقابلہ
- ہم محنت کش جگ والوں سے!
- کراچی میں جمعہ سے گرمی کی لہر میں کمی متوقع
- کراچی؛ تیز رفتار کار ڈمپر سے جا ٹکرائی، نوجوان جاں بحق، 4 زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ آسٹریلوی اسکواڈ کا اعلان! مچل مارش مقرر
- کینیڈا میں تحریک خالصتان کے زور پکڑنے پر مودی سرکار شدید عدم تحفظ کا شکار
- وزیراعظم نے غیر ضروری خریدی گئی گندم کی تحقیقات کرانے کی منظوری دیدی
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا اعلان کل ہوگا
- میکسیکو میں چوہے کا سوپ بیچنے والی واحد دکان
- ایسٹرازینیکا کووِڈ ویکسین سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے، کمپنی کا اعتراف
- لاکھوں صارفین کا ڈیٹا چُرا کر فروخت کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی عائد
طالبان کا افغان حکومت سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان
دوحا: افغان حکومت کی جانب سے قیدیوں کی رہائی میں تاخیر پر طالبان نے افغان حکومت سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر افغان حکومت سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کو قیدیوں کی رہائی کے عمل کی تصدیق کے لیے کابل بھیجا گیا تھا تاکہ تصدیق کی جاسکے کہ معاہدے کے تحت قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع ہوا ہے کہ نہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : امریکا اور طالبان میں امن معاہدے پر دستخط
سیاسی دفتر کے ترجمان نے کہا کہ بدقسمتی سے قیدیوں کی رہائی کا عمل ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہوگیا ہے اور صرف بہانے بنائے جارہے ہیں تاہم اب قیدیوں کی رہائی کے معاملے پر ہماری ٹیم کسی مذاکراتی عمل کا حصہ نہیں بنے گی۔
(2/2)
But, unfortunately, their release has been delayed under one pretext or another till now. Therefore, our technical team will not participate in fruitless meetings with relevant sides starting from tomorrow.— Suhail Shaheen (@suhailshaheen1) April 6, 2020
واضح رہے کہ رواں سال فروری میں امریکا اور طالبان نے امن معاہدے پر دستخط کیے تھے، معاہدے کے مطابق افغانستان میں القاعدہ اور داعش سمیت دیگر تنظیموں کے نیٹ ورک پر پابندی ہوگی، دہشت گرد تنظیموں کے لیے بھرتیاں کرنے اور فنڈز اکٹھا کرنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی جب کہ معاہدے کے تحت افغان حکومت نے 5 ہزار گرفتار طالبان کو رہا بھی کرنا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔