وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ صوبوں پر چھوڑ دیا

ویب ڈیسک  بدھ 8 اپريل 2020
 وفاقی حکومت کی جانب سے واضح اور دو ٹوک مؤقف سامنے نہ آنے پر سندھ حکومت تذبذب کا شکار ہے، ذرائع:فوٹو:فائل

وفاقی حکومت کی جانب سے واضح اور دو ٹوک مؤقف سامنے نہ آنے پر سندھ حکومت تذبذب کا شکار ہے، ذرائع:فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وفاقی حکومت نے لاک ڈاون سےمتعلق فیصلہ صوبائی حکومتوں پر چھوڑ دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے کئے گئے اقدامات اور مزید کیسز کے حوالے سے بات چیت کی گئی جب کہ ملک میں کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کاجائزہ لیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے وزیراعلی سندھ  مراد علی شاہ  نے کورونا کیسز میں اضافے پر طبی ماہرین کی تشویش سےآگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں کورونا کیسز کی موجودہ شرح اور مستقبل کےخدشات تشویشناک ہیں، کورونا کیسز کی تعدادخصوصا لوکل ٹرانسمیشن میں مسلسل اضافہ ہورہاہے نجی اسپتالوں کےمالکان اور طبی ماہرین نے لاک ڈاون میں توسیع کی تجویز دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت طبی ماہرین کی رائے پر لاک ڈاون میں اضافے کی خواہاں ہے، اور 14 اپریل کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی کے لئے طریقہ کار پر غور کررہی ہے اور کہا جارہا ہے کہ ایس او پی طے کرکے لاک ڈاؤن میں نرمی کی جائے گی ،  ایس او پی طے کرنے کے لئے سندھ حکومت پہلے ہی کمیٹی تشکیل دے چکی ہے، کاروباری سرگرمیاں جزوی طور پر بحال کی جاسکیں گی۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے لاک ڈاون سےمتعلق فیصلہ صوبائی حکومتوں پر چھوڑ دیا ہے جس کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے واضح اور دو ٹوک مؤقف سامنے نہ آنے پر سندھ حکومت تذبذب کا شکار ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔