بینکوں کو قرض اقساط کی وصولی سے روکنے سے متعلق حکومت سے جواب طلب

ویب ڈیسک  جمعـء 10 اپريل 2020
لاک ڈاؤن کے باعث زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے پھر بھی بینک قرض کی قسط مانگ رہا ہے، درخواست گزار فوٹو: فائل

لاک ڈاؤن کے باعث زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے پھر بھی بینک قرض کی قسط مانگ رہا ہے، درخواست گزار فوٹو: فائل

 اسلام آباد: ہائی کورٹ نے کورونا وبا کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران نجی بینکوں کو سیئے گئے قرضوں کی اقساط کی وصولی سے روکنے کی درخواست پر حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزار شہری رفیق الرحمان نامی شہری کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ رفیق الرحمان نے موقف اختیار کیا کہ نیشنل رورل سپورٹ پروگرام کے تحت 75 ہزار روپے کا قرض لیا، نجی کمپنی میں موٹرسائیکل چلا کر گزر بسر کر رہا ہوں لیکن کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے باعث زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی، ایسی حالت میں بینک کی جانب سے قرض کی قسط مانگی جا رہی ہے، میں نے اسٹیٹ بینک اور وزیراعظم کو بھی درخواست دی لیکن شنوائی نہیں ہوئی،مجبور ہو کر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

عدالت عالیہ نے مفاد عامہ کے کیس میں صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار اور وکیل عمر گیلانی کو عدالتی معاونین مقرر کرتے ہوئے وفاقی حکومت، سیکرٹری خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین این ڈی ایم اے اور سربراہ نیشنل رورل سپورٹ پروگرام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 اپریل تک جواب طلب کر لیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔