- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
بھارت ؛ کورونا آئسولیشن وارڈ میں حاملہ خاتون سے طبی عملے کی اجتماعی زیادتی
بہار: بھارت کے ایک اسپتال میں کورونا وائرس کی مشتبہ مریضہ بتا کر حاملہ خاتون کو آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا جہاں دو دن تک طبی عملے نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست بہار کے اسپتال انوگرا نارائن مگدھ میں 25 سالہ حاملہ خاتون چیک اپ کے لیے آئیں تو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کا شک ظاہر کرتے ہوئے انہیں آئسولیشن وارڈ میں داخل کرلیا گیا جہاں دو دن تک طبی عملہ خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کرتا رہا۔ ٹیسٹ منفی آنے پر خاتون کو گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔
خاتون جن کا حمل پہلے ہی ضائع ہوچکا تھا، گھر جانے کے بعد طبیعت بگڑ گئی اور واپس اسپتال لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ دیا، خاتون نے ایمبولینس میں ساس کو بتایا تھا کہ آئسولیشن وارڈ میں 3 افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے جس پر ساس نے پوری روداد پولیس کو بتادی۔
پولیس نے مقدمہ درج کرکے اسپتال کے ایک ملازم شیو شنکر کو حراست میں لے لیا ہے جس نے ابتدائی بیان میں دو ساتھیوں کے ساتھ مل کر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کرلیا ہے۔ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائی جاری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔