مغربی اور مشرقی سرحد پر پاک فوج مستعد ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

مانیٹرنگ ڈیسک  منگل 5 مئ 2020
فوج سول اداروں کو سپورٹ کررہی ہے، ملٹری اسپتال اور لیب کی سہولیات فراہم کیں، میجر جنرل بابر افتخار (فوٹو : فائل)

فوج سول اداروں کو سپورٹ کررہی ہے، ملٹری اسپتال اور لیب کی سہولیات فراہم کیں، میجر جنرل بابر افتخار (فوٹو : فائل)

راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ مغربی اور مشرقی سرحد پر فوج مستعد کھڑی ہے جب کہ بھارت جس طرح کے اقدامات کر رہا ہے اس کو دنیا دیکھ رہی ہے۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارتی فوج لائن آف کنٹرول پر جارحیت کررہی ہے ، بھارت کی جنگ بندی خلاف ورزیوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے، قوم کا دفاع ہر صورت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایل او سی پر معصوم شہریوں کو شہید کرنے کے واقعات بڑھ رہے ہیں، بھارتی قیادت کی جانب سے پاکستان پر بے بنیاد الزام لگائے جارہے ہیں، لانچ پیڈ سے متعلق بھارتی بیانات سراسر غلط اور بے بنیاد ہیں، عالمی مبصرین کو دعوت دیتے ہیں آئیں دیکھیں کہاں ہیں لانچ پیڈز، لائن آف کنٹرول پر پوری اجازت دیتے ہیں عالمی مبصرین آئیں اور دورہ کریں۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارت اپنے اندرونی معاملات کو پاکستان سے جوڑ رہا ہے، بھارت کی کوشش ہے کہ اندرونی معاملات سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان پر الزامات لگائے، بھارت میں اقلیتوں خاص طور پر مسلمان کے جو حالات ہیں اس پر دنیا کو توجہ دینی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے حال ہی میں پاکستان کے خلاف اقلیتوں سے متعلق پروپیگنڈا کیا، کرتارپور اور پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ سلوک پوری دنیا نے سراہا ہے، امریکا نے اپنی رپورٹ ریلیز کی جس میں پاکستان کی تعریف کی گئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت سے دنیا بخوبی آگاہ ہے، بھارت جس طرح کے اقدامات کررہا ہے اس کو دنیا دیکھ رہی ہے، بھارت کا وطیرہ ہے جب بھی کسی مسئلے میں پھنسے الزام پاکستان پر لگاتاہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ مسلح افواج حکومت کے احکامات کو انفورس کرنے میں ہر طرح سے مدد فراہم کر رہی ہے۔ مسلح افواج سول اداروں کے ساتھ بیک اپپ سپورٹ دے رہی ہے۔ مسلح افواج کی طرف سے سول ایڈمنسٹریشن کو انسانی وسائل  اورمواد کے وسائل  میں مدد کی جا رہی ہے۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہاکہ افواجِ پاکستان نے اپنی ملٹری ہسپتال، لیبز جہاں جہاں سہولیات کی ضرورت ہے فراہم کر دی ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ این سی اوسی کا مقصد تمام انفارمیشن کو ایک جگہ اکھٹا کرکے فیصلہ کرنیوالوں کو بھیجنا ہے۔ اس سے ہم زیادہ فوکس ہو سکتے ہیں کہ کہا ں زیادہ توجہ کی ضرورت ہے،چائنا نے ہمارے ساتھ اپنے تمام تجربات شیئر کئے ہیں۔ ایک میڈیکل ٹیم دو ہفتے پاکستان میں گزار کر چلی گئی ہے جبکہ دوسری ٹیم موجود ہے۔ چین کا کردار وبا سے نمٹنے میں بہت مثبت ہے۔ ہم ا ن کے شکر گزار ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہاکہ بھارت کے مقابلے میں ہماری Communication Strategyبہت Evolveہوئی ہے۔ دنیا نے اسے سراہا ہے۔اس میں پاکستانی میڈیا کا کردار بہت اہم ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کے فضل سے ہمارے ہاں کشمیر اور گلگت بلتستان میں اعدادوشمار کے حوالے سے کووڈ ۔19 کے کیسیز باقی ملک سے بہت کم ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔