سعودی حکومت کا حج سے متعلق فیصلہ جلد متوقع

ویب ڈیسک  ہفتہ 9 مئ 2020
پاکستان کے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کے مطابق 15 رمضان تک فیصلہ متوقع ہے۔ فوٹو، فائل

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کے مطابق 15 رمضان تک فیصلہ متوقع ہے۔ فوٹو، فائل

ریاض: سعودی حکومت کا رواں سال حج کے انعقاد سے متعلق فیصلہ جلد متوقع ہے جس کا انتظار  دنیا بھر میں لاکھوں مسلمانوں کو ہے۔

سعودی وزارت حج کے ذرائع کےمطابق حرم پاک میں صفائی کا نظام موثر بنایا گیا ہے۔۔مسجد الحرام کے تمام داخلی دروازوں پر سپرے کیا جاتا ہے۔ داخلی راستوں پر جدید سینیٹائزر اور اسکیننگ گیٹس لگائے گئے ہیں۔ جو تمام گزرنےوالوں کی اسکیننگ اوروائرس کا شکار لوگوں کی نشاندہی کریں گے۔

اس سے قبل وفاقی مذہبی امور نورالح قادری کا یہ بیان بھی سامنے آچکا ہے کہ سعودی حکومت  15 رمضان المبارک تک حج ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرے گی۔ سعودی حکومت حج سے متعلق پاکستان سے مشاورت کرکے حتمی فیصلہ کرے گی۔ سعودی وزارت حج نے فی الوقت کوئی بھی معاہدہ کرنے سے روک رکھا ہے۔

دوسری جانب انڈونیشیا کے خبر رساں ادارے کے مطابق جدہ میں ملک کے قونصلیٹ جنرل میں تعینات ڈائریکٹر برائے حج و عمرہ سعودی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں اور توقع ہے کہ اس حوالے سے جلد کوئی حتمی فیصلہ سامنے آجائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: سعودی حکومت کا مسجد الحرام اور مسجد نبوی کھولنے کا اعلان

ذرائع کاکہناہےسعودی عرب میں بھی کوروناکےمتاثرین میں اضافہ ہورہاہے تاہم حرم  کومحدود نمازیوں کے لئے کھولا گیاہے۔ واضح رہے کہ یکم مئی کو سعودی حکومت نے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کے ساتھ  مسجد حرام اور مسجد نبوی کو نمازیوں کو لیے کھول دی تھا۔ احتیاطی تدابیر کے تحت حرمین شریفین میں آنے والوں کو جائے نماز ساتھ لانے اور مسجد میں رکھے قرآن پاک کے نسخے استعمال نہ کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔