- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
گراں فروشوں کی شہریوں سے ’’لوٹ مار‘‘ جاری
کراچی: کراچی میں شہری انتظامیہ نے گراں فروشوں کو کھلی چھٹی دے دی، مرغی کا گوشت 360 روپے کلو تک فروخت ہونے لگا، سرکاری نرخ کی سوئی 214 روپے پر ٹکی ہوئی ہے لیکن اس قیمت پر عمل درآمد کرانے اورگراں فروشوں کو لگام دینے والا کوئی نہیں، صورتحال جانتے ہیں۔
چاند رات تک مرغی کی قیمت 400 روپے فی کلو تک پہنچنے کا خدشہ ہے، رمضان کے پورے مہینے جاری رہنے والی گراں فروشی ان دنوں پورے عروج پر ہے، مرغی فروشوں کا کہنا ہے کہ قیمت کم یا زیادہ ہونے سے ان کے منافع پر کوئی اثر نہیں پڑتا البتہ قیمت زیادہ ہونے سے فروخت میں کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، دکانداروں کے مطابق لاک ڈاؤن نرم ہونے بالخصوص فوڈ سینٹرز، ریسٹورینٹ کھلنے سے مرغی کی طلب میں اضافہ ہوگیا، اس کے مقابلے میں سپلائی محدود ہے فارمز اور ہول سیل کی سطح پر مرغی کا نرخ کنٹرول نہیں کیا جاتا اور دکانداروں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ سرکاری نرخ کی پابندی کریں، رمضان سے قبل لاک ڈاؤن کے دوران 220 روپے کلو فروخت ہونے والی مرغی اب 360 روپے کلو تک فروخت ہورہی ہے۔
مرغی کا گوشت سرکاری نرخ سے فی کلو 146 روپے زائد پر فروخت ہورہا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی نے جینا دوبھر کردیا ہے، سرکاری نرخ پر عمل کرانے والا کوئی نہیں،وفاقی اور سندھ حکومت کہاں ہے؟ مہنگائی پر قابو نہ پانے والے افسران کوگرفتار کیا جائے،مرغی کی قیمت غریب طبقہ کی پہنچ سے دور جاچکی ہے دالیں سبزیاں پہلے ہی مہنگی ہیں آخر بچوں کو کیا کھلائیں،ادھر مرغی ہی کیا شہر بھر میں پھل سبزیاں، گائے کا گوشت اور اجناس بھی مہنگے داموں فروخت ہورہے ہیں، لاک ڈاؤن کے معاشی اثرات کی وجہ سے عوام پر مہنگائی کا مقابلہ بھی دشوار تر ہوگیا ہے۔
سبزیاں اور پھل سرکاری نرخ سے کہیں زیادہ قیمت پر فروخت ہورہے ہیں، آلو 43 کے بجائے 50 روپے کلو ،پیاز 33 کے بجائے 50 روپے کلو،بھنڈی 53 کے بجائے 60 سے 80 روپے کلو فروخت ہورہی ہے،آم سرولی، 103 کے بجائے 150 روپے کلو،آم لنگڑا 93 روپے کے بجائے 140 روپے کلو،آم سندھڑی 113 روپے کے بجائے 200 روپے کلو،کیلا درجہ اول 83روپے کے بجائے 150 روپے درجن، خربوزہ 43 کے بجائے 60 روپے کلو فروخت ہورہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔