- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
نصف صدی بعد لائبریری کو کتاب واپس کرنے والی خاتون کا نام گنیز بک میں درج
الینوائے: کتابیں پڑھنے کے شوقین کتب لوٹانے میں نہایت سست واقع ہوتے ہیں۔ کتاب سے محبت چیز ہی ایسی ہے جس میں مبتلا افراد کو کتابیں واپس کرنا پہاڑ جیسا معلوم ہوتا ہے اور کبھی کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ قاری کتاب واپس کرنا بھول ہی جاتے ہیں۔
امریکی ریاست الینوائے میں ایک خاتون ایملی کینی لوس سمز نے اپنی گھر میں بچوں کی نظموں پر مشتمل کتاب Days and Deeds دیکھی جس پر کیوانی پبلک لائبریری کی مہر ثبت تھی اور تاریخ اجرا 19 اپریل 1955 درج تھی۔
اس کتاب کو ایملی کی والدہ نے 2 سینٹ فی دن کے حساب سے لائبریری سے حاصل کی تھی، نصف صدی بعد جب کتاب واپس کی گئی تو 347 ڈالر کا جرمانہ بھی ادا کیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کسی کتاب کو تاخیر سے لوٹانے پر کیا جانے والا یہ اب تک کا سب سے زیادہ جرمانہ ہے، کتاب واپسی پر سب سے زیادہ جرمانہ ادا کرنے پر خاتون کا نام گنیز بک آف ریکارڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔
لائبریری کو تاخیر سے کتاب لوٹانے کا اعزاز امریکا کے پہلے صدر جارج واشنگٹن کے پاس ہے جنہوں نے 1790 میں ‘ دی لا آف نیشن‘ نامی کتاب نیویارک لائبریری سے صدر بننے کے بعد حاصل کی تھی لیکن واپس نہیں کی تھی۔
امریکا کے پہلے صدر جارج واشنگٹن کے انتقال کے بعد ان کے زیر استعمال عمارت اور اشیاء کو تاریخی ورثہ قرار دے دیا گیا اور اس کا نظم و نسق سنبھالنے والے ادارے نے ان اشیاء میں سے یہ کتاب 221 سال بعد نیویارک لائبریری کو واپس کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔