راولپنڈی کینٹ میں دھماکا، ایک شخص جاں بحق

ویب ڈیسک  جمعـء 12 جون 2020
دھماکے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت عارفین سے ہوئی ہے جو فروٹ کی ریڑھی لگاتا تھا، پولیس (فوٹو: فائل)

دھماکے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت عارفین سے ہوئی ہے جو فروٹ کی ریڑھی لگاتا تھا، پولیس (فوٹو: فائل)

 راولپنڈی: صدر کینٹ کے علاقے میں دھماکا ہوا ہے جس کے باعث ایک شخص جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی کینٹ کے علاقے میں دھماکے میں ایک شخص جاں بحق جب کہ 10 افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس حکام کے مطابق  سی ٹی ڈی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے موقع پر تفتیش میں مصروف ہیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا خیز مواد بجلی کے کھمبے کے ساتھ نصب کیا گیا تھا، فرانزک سائنس لیب اور تفتیشی ٹیمیں بھی موقع سے شواہد اکٹھے کر رہی ہیں

پولیس کے مطابق دھماکے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت عارفین ولد اکرام کے نام سے ہوئی جو ٹینچ کا رہائشی تھا، اور فروٹ کی ریڑھی لگاتا تھا، جب کہ زخمیوں میں 3 بچوں عباس، سفیان، ولی سمیت عمران ولد اقبال، شمریز ولد یعقوب، ناصر ولد افسر، شاہد ولد علی محمد، خدا بخش ولد فیض بخش، حماد ولد بلال، حر ولد نثار، احمد دین ولد نور دین فراز ولد محمد الیاس شامل ہیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے میں ایک بزرگ اور تین بچوں سمیت 10 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

دھماکے کے بعد ریسکیو، پاک فوج،  پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور پاک فوج کے جوانوں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، جب کہ سول ڈیفنس کی بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع پر پہنچ گئی۔

دوسری جانب سی ٹی ڈی نے راولپنڈی دھماکے کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق دھماکا کوئلہ سینٹر چوک صدر بازار میں 8 بج کر 43 منٹ پر ہوا، دھماکے میں پھلوں کی 2 ریڑھیاں اور 2 موٹر سائیکلیں بھی دھماکے میں تباہ ہوئیں، جب کہ دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوئے۔

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق دھماکے میں آئی ای ڈی مواد استعمال کیا گیا، آئی ای ڈی ایک الیکٹرک پول کے قریب نصب کی گئی تھی، دھماکے کی جگہ پر گڑھا بھی موجود ہے، بارودی مواد کی بھاری مقدار استعمال کی گئی تاہم اس میں تاحال بال بیئرنگ استعمال ہونے کے شواہد نہیں ملے۔

ترجمان کے مطابق سی ٹی ڈی کی ٹیم جائے وقوعہ پر مزید تفتیش کررہی ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق لوکل ڈیوائس کے ذریعے دھماکہ خیز مواد تیار کیا گیا، دھماکے میں استعمال ہونے والے دیگر مواد کے بارے میں لیب رپورٹ ملنے کے بعد پتہ چلے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔