متحدہ اپوزیشن نے وفاقی بجٹ مسترد کردیا، پیڑولیم قیمتوں میں کمی کا مطالبہ

ویب ڈیسک  اتوار 28 جون 2020
شہباز شریف کی صحت یابی کے بعد کل جماعتی کانفرنس کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، بلاول بھٹو زرداری۔ فوٹو، اسکرین شاٹ .

شہباز شریف کی صحت یابی کے بعد کل جماعتی کانفرنس کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، بلاول بھٹو زرداری۔ فوٹو، اسکرین شاٹ .

اسلام آباد: متحدہ اپوزیشن نے تحریک انصاف کی حکومت کا پیش کردہ وفاقی بجٹ مسترد کرتے ہوئے پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

حزب اختلاف  کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  وفاقی بجٹ کو مسترد اور  متفقہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق رائے کا اعلان کیا۔

پریس کانفرنس سے خطاب چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے  کہا کہ حزب اختلاف آج اپنا ایک مشترکہ بیان دے رہی ہے۔ شہباز شریف، قومی وطن پارٹی، جماعت اسلامی ، جے یوآئی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ کو مسترد کردیا ہے. اس بجٹ نے پورے پاکستان کو اس حکومت کے خلاف متحد کیا ہے. اپوزیشن جماعتوں نے مل کر اس بجٹ کو مسترد کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہا ہم امید کررہے تھے کہ  بجٹ میں معاشی صورتحال کے تحفظ کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔ لیکن اس مشکل صورتحال میں عوام پر ظلم کیا گیا ہے۔ پٹرولیم لیوی میں اضافے کا  نوٹیفیکیشن جاری کرکے عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈالا ہے. بجٹ پاس ہونے سے پہلے پٹرول کی قیمت سے بھی زیادہ ٹیکس لگا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کے شہباز شریف کے صحت یاب ہونے کے بعد  کل جماعتی کانفرنس کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

حکومت کے رخصت ہونے کا وقت قریب ہے، خواجہ آصف

مسلم لیگ ن کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف نے کہا کہ اس مشکل صورتحال میں جب ملک میں وبا کا راج ہے اور یہ وبا ہزاروں جانیں لے چکی ہے.معیشت پہلے تباہ ہوچکی تھی وبانے اس کی بحالی کے دروزاے بند کردیے ۔ ان حالات میں بجائے عوام کو ریلف دینے کے مزید ناقابل برداشت بوجھ ڈال دیا گیا ہے. مشیر خزانہ نے چار پانچ دن پہلے کہا کہ کوئی ایسی چیز ہمارے پروگرام میں نہیں اور  بعد میں پٹرول بم گرادیا گیا۔ اس سے ناقابل برداشت مہنگائی کا بوجھ پڑے گا۔

یہ خبر بھی پڑھیے: ملک میں آج جو حالات ہیں ان کی ذمہ دار پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ ہے،  شبلی فراز

خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کا عہدے پر قائم رہنا ہمیں تباہی کی طرف لے جارہا ہے. جتنی جلدی اس سے چھٹکارا پایا جائے تاکہ اس ملک کو بچایا جائے. حکومت کے اتحادیوں میں پھیلنے والی بے دلی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے رخصت ہونے کا وقت قریب ہے۔ حکومت اپنی انا کی تسکین کے لیے اداروں کو حزب اختلاف کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں ملک کو مسائل سے نکالنے کے لیے نئے مینڈیٹ کی ضرورت ہے۔ اس بجٹ کے خلاف عوام کو متحد کریں گے۔  حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ہرآئینی راستہ اختیار کریں گے۔

جماعت اسلامی کے راہنما میاں محمد اسلم نے کہا کہ بجٹ الفاظ کا گورکھ دھندہ ہے تمام انڈیکیٹرز خیالی ہیں. سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، پنشن میں اضافہ نہیں کیاگیا. تعلیم اور صحت کے بجٹ بالکل نہیں بڑھایا گیا۔

جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما اکرم درانی  نے کہا کہ اس وقت پوری اپوزیشن ایک پیج پر ہیں. اس سے برا وقت اپنی زندگی میں کبھی نہیں دیکھا۔ اپوزیشن جماعتوں نے اس موقع پرحکومت کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔