- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
ہیلی کاپٹر اور خلائی گاڑی کے ساتھ، نیا خلائی مشن مریخ کی سمت گامزن
فلوریڈا: ناسا نے مریخ کی جانب اب تک سب سے جدید خلائی گاڑی اور پہلی مرتبہ ہیلی کاپٹر مریخ کی جانب روانہ کردیا ہے جسے اٹلس پنجم راکٹ کے ذریعے فلوریڈا کے کیپ کناورل سے سرخ سیارے کی سمت بھیجا گیا ہے۔
سات ماہ بعد فروری 2021 میں یہ مشن مریخ کی سطح پر اترے گا جس کا مقصد ایک جانب تو مریخی پتھر جمع کرنا ہے تو دوسری جانب یہ سیارے پر زندگی کی ممکنہ آثار کی تلاش بھی کرے گا۔ اچھی بات یہ ہے کہ زمین چھوڑتے ہی اس مشن نے اپنی خیریت کی خبر دیدی ہے۔
اس خلائی روور کا نام ’پرسیویئرنس‘ اور اس کے ساتھ ہیلی کاپٹر کا نام ’انجینیئٹی‘ رکھا گیا ہے۔ اس میں سے پرسیویئرنس کا مطلب مشکلات کے باوجود مستقل مزاجی سے آگے بڑھنا ہے جبکہ انجینیئٹی کا مطلب ذہانت بھری اختراع ہوتا ہے۔ اس میں روور کی جسامت ایک کار کے برابر ہے لیکن اس میں چھ عدد پہیئے نصب ہے۔ پرسیویئرنس میں جدید ترین لیزر کیمرہ، زیرِ زمین ریڈار، موسمیاتی اسٹیشن، دو طرح کے جدید ترین کیمرے ، اور طویل بازو پر نصب ایک کیمیائی تجربہ گاہ بھی لگائی گئی ہے۔
اس مشن کے سربراہ عمر بیز نے بتایا کہ سات ماہ بعد یہ مشن مریخ پر پہنچ جائے گا۔ اس میں ایک چھوٹا سا ہیلی کاپٹرمشکل سے دو کلوگرام وزنی ہے جسے مریخ کی فضا کے مطالعے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ہیلی کاپٹر شمسی توانائی سے پرواز کرتا ہے اور وہ گاڑی کو راستہ دکھانے میں بھی مدد کرتا ہے۔
خلائی گاڑی کو ایک گہرے گڑھے جزیرو میں اتارا جائے گا اور شاید اربوں سال قبل یہاں کوئی جھیل موجود تھی ۔ واضح رہے کہ یہ زندگی کے آثار دیکھنے کی ایک بہترین جگہ ہوسکتی ہے کیونکہ ایک طویل عرصے تک یہاں پانی موجود تھا۔ روور پلوٹینیئم کی قوت سے چلتا ہے اوریہ ارضیاتی نمونے جمع کرے گا۔
واضح رہے کہ 17 جولائی کو اسے خلا کے حوالے کرنا تھا لیکن اس کی تاریخ تین مرتبہ بدلی گئی اور 30 جولائی کو بہترین موسم کے تحت اسے مریخ کی سمت بھیجا گیا ہے۔
لانچنگ کے ایک گھنٹے بعد پورا مشن راکٹ سے الگ ہوگیا اور اب اپنی منزل کی جانب گامزن ہے۔ اگر مریخ پر کروڑوں اربوں سال قبل حیات کے باریک آثار موجود ہیں تو جدید تجربہ گاہ اسے پہچاننے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
پہلے اس مشن کا نام مارس 2020 رکھا گیا تھا لیکن اسکول کے بچوں کے درمیان اس کا نام رکھنے کا ایک مقابلہ کرایا گیا جس کے بعد اس کا نام ’پریزروئینس‘ رکھا گیا ہے۔ کورونا وبا کے بعد خلائی مشن کا پورا اسٹاف چھوٹی ٹیموں کی صورت میں کام کرنے لگا جس کی وجہ سے مشن میں تاخیر بھی ہوئی۔ واضح رہے کہ اس منصوبے سے سینکڑوں سائنسداں، انجینیئر اور دیگر اسٹاف وابستہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔