چمن میں پاک افغان بارڈر پر کشیدگی برقرار، لیویز اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی

ویب ڈیسک  جمعـء 31 جولائی 2020
پاک افغان بارڈر کی بندش کی وجہ دہشت گردی تھی جہاں سے دہشت گرد یہاں داخل ہو رہے تھے، صوبائی وزیرداخلہ

پاک افغان بارڈر کی بندش کی وجہ دہشت گردی تھی جہاں سے دہشت گرد یہاں داخل ہو رہے تھے، صوبائی وزیرداخلہ

چمن: پاک افغان بارڈر باب دوستی پر دوسرے روز بھی کشیدگی برقرار ہے  جب کہ جھڑپ میں 3 لیوز اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

لیویز حکام کے مطابق مشتعل مظاہرین نے دوبارہ پاک افغان بارڈر باب دوستی کی جانب ریلی نکالی مظاہرین کو باب دوستی جانے سے روکنے پر سیکیورٹی اہلکاروں اور مظاہرین میں دوبارہ جھڑپیں ہوئیں، مظاہرین کی جانب سے پتھراوٴ کے نتیجے میں 3 لیویز اہلکار زخمی ہوئے جب کہ سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں  7 مظاہرین بھی زخمی ہوئے۔

اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی ایچ کیو اسپتال میں بچے سمیت 7 زخمی لائے گئے، سیکورٹی اہلکاروں نے مظاہرین پر شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 7 مظاہرین زخمی ہوئے۔

دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگو نے پاک افغان بارڈر کا دورہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، پاک افغان بارڈر کی بندش کی بنیادی وجہ دہشت گردی تھی جہاں سے دہشت گرد یہاں داخل ہو رہے تھے۔

صوبائی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ عوام کو روزگار فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن سیکورٹی معاملات پر بھی کمپرومائز نہیں کر سکتے، ملک دشمن عناصر اس کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں جو اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔