کراچی میں رات گئے پھر موسلا دھار بارش

ویب ڈیسک  ہفتہ 8 اگست 2020
کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے فوٹو: فائل

کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے فوٹو: فائل

 کراچی: شہر قائد میں رات گیارہ بجے ایک بار پھر موسلا دھار بارش ہوئی جس کے سبب جگہ جگہ پانی جمع ہوگیا، قبل ازیں دن بھر ہونے والی ہلکی اور تیز بارش کے سبب 12 افراد جاں بحق ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق رات 11 بجے کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں صدر، لیاری، گارڈن، نشتر روڈ، گرومندر، جیل روڈ، کیماڑی، کھارادر، کلفٹن، ڈیفنس، بفرزون، ناگن چورنگی، نارتھ کراچی، اورنگی ٹاؤن، بلدیہ، بن قاسم سمیت دیگر علاقوں میں  تیز بارش شروع  ہوگئی ساتھ جہاں بجلی بحال ہوئی تھی وہاں پھر سے اندھیرا چھاگیا جب کہ بارش ہوتے ہی فوری طور پر سڑکوں پر پانی بھر گیا۔

کراچی میں مسلسل تیسرے روز بارش

کراچی اور اس سے ملحقہ علاقوں میں مسلسل تیسرے روز بھی رات 12 بجے تک وقفے وقفے سے کہیں تیز تو کہیں ہلکی بارش ہوئی۔ مسلسل بارشوں کے باعث شہریوں کی اکثریت گھروں تک محدود رہی۔ ڈی ایم سیز، کے ایم سی، حکومت سندھ، این ڈی ایم اے اور پاک فوج پانی کی نکاسی کے لیے جاری ریلیف آپریشن میں مصروف رہے۔

شہر کا بڑا حصہ بجلی سے محروم

مون سون بارشوں کے دوران کراچی کا بیشتر حصہ بجلی سے محروم ہے۔ اورنگی، خداداد کالونی، لانڈھی، پی ای سی ایچ ایس، اولڈ سٹی ایریا اور کورنگی میں گزشتہ رات سے بجلی غائب ہے جب کہ سرجانی ٹاؤن، خدا کی بستی اور دیگر مضافاتی علاقوں میں گزشتہ 2 روز سے بجلی غائب ہے۔

کورنگی کازوے ٹریفک کے لیے بند

ڈپٹی کمشنر ضلع کورنگی شہریار میمن کی ہدایت پر کورنگی کاز وے کو عارضی طور پر ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا۔ ملیر ندی میں واقع کورنگی کاز وے سے پانی کا ریلہ گزر رہا تھا جس کے باعث کاز وے کو ٹریفک کے لیے بند کیا گیا۔

ڈی سی ضلع کورنگی نے کاز وے پر پانی کے تیز بہاؤ کے سبب عوام کو احتیاط برتنے کی ہدایت دی اور کہا کہ کورنگی کی جانب جانے والے افراد جام صادق پل استعمال کریں۔ واضح رہے کہ ملیر ندی میں قائم کورنگی کاز وے سے لانڈھی، ملی، شاہ فیصل کالونی کے رہائشی بڑی تعداد میں سفر کرتے ہیں۔

کے الیکٹرک کا بیان

بجلی کی بندش سے متعلق کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کچھ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کے باعث ہمارے عملے کو بجلی بحالی میں مشکلات درپیش آرہی ہیں، بعض مقامات پر پانی جمع ہونے کے باعث یکسر بجلی بحال کر دینا جانی نقصان کا باعث ہوسکتا ہے، انسانی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے، سیفٹی کلیئرنس ملتے ہی متعلقہ علاقوں میں بجلی بحال کی جارہی ہے، متعلقہ اداروں سے نشیبی علاقوں سے نکاسی آب کی اپیل کرتے ہیں۔

حادثات و واقعات میں 12 افراد جاں بحق

گزشتہ 3 روز سے جاری مون سون بارشوں کے دوران شہر میں پیش آنے والے مختلف حادثات اور واقعات میں 12 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں سے 7 افراد کرنٹ لگنے، ایک بچی ڈوبنے سے جب کہ دو افراد مکان کی چھت گرنے سے جاں بحق ہوئے۔

عائشہ منزل پر واٹر ٹینکر سڑک میں دھنس گیا

ناقص میٹریل سے سڑک بننے کے سبب عائشہ منزل فلائی اوور سے ملحقہ فرنیچر مارکیٹ والی سڑک پر واٹر ٹینکر دھنس کر ایک جانب جھک گیا جو معجزانہ طور پر الٹنے سے محفوظ رہا۔ حادثے میں ٹینکر کے ڈرائیور سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے جنھیں فوری طبی امداد کے لیے قریب اسپتال لے جایا گیا۔

واٹر ٹینکر سڑک پر دھنس جانے کے باعث عائشہ منزل سے کریم آباد شارع پاکستان جانے والے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

کرنٹ سے ہلاکتوں پر الیکٹرک کا موقف

کراچی اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کرنٹ لگنے کے حادثات افسوس ناک ہیں تاہم ان کا ہمارے انفرا اسٹرکچر سے کوئی تعلق نہیں، یہ غیر قانونی طریقے سے بجلی حاصل کرنے کی وجہ سے پیش آئے ہیں۔

حیدر آباد کی صورت حال

حیدرآباد شہر میں تیسرے روز بھی مختلف شاہراہوں اور چوراہوں پر بارش کا پانی جمع ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہے اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ نورانی بستی، تالاب نمبر 3، نیو کلاتھ مارکیٹ روڈ، فقیر کا پڑ چوک، گڈز ناکہ، اسٹیشن روڈ ، قاضی قیوم روڈ، لطیف آباد یونٹ 8، 10 اور 11 کے علاوہ آٹو بھان روڈ اور شاہ مکی روڈ سب سے زیادہ متاثر ہیں۔

سرجانی ٹاؤن میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ

ہفتے کو سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاؤن میں 41.6 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی۔ تین روز کے دوران شہر میں 172 ملی میٹر بارشیں ریکارڈ ہوچکی ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق توار کی دوپہر سے مون سون کا سسٹم کمزور پڑنا شروع ہوگا لیکن بارشوں کا سلسلہ برقرار رہنے کا امکان ہے تاہم اس کی شدت گزشتہ کے مقابلے میں کم رہے گی۔

شہر کے دیگر علاقوں سعدی ٹاؤن میں 36.2 ملی میٹر، گلشن حدید میں 36 ملی میٹر، مسرور بیس میں 32 ملی میٹر، فیصل بیس میں 30 ملی میٹر،
نارتھ کراچی میں 24.7 ملی میٹر، لانڈھی میں 22.5 ملی میٹر، اولڈ ائیرپورٹ پر 22 ملی میٹر، جناح ٹرمینل، یونیورسٹی روڈ اور جوہر میں 15 ملی میٹر، کیماڑی میں 8.7 ملی میٹر، ناظم آباد میں 6.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

محکمہ موسمیات نے شہر میں تین روز کے دوران ہونے والی بارشوں کے ملی میٹر میں اعداد و شمار بھی جاری کیے جس کے مطابق سب سے زیادہ بارشیں پی ایف بیس فیصل پر 172 میٹر ریکارڈ کی گئیں، سرجانی ٹاون 149.6، گلشن حدید 148.5، پی اے ایف بیس مسرور 140.5 ملی میٹر، اولڈ ائرپورٹ 130.7، صدر 120، یونیورسٹی روڈ 104.7، لانڈھی 95.1، ناظم آباد 90.9، کیماڑی 83.8، ملی میٹر،  نارتھ کراچی 81.9، سعدی ٹاؤن 61.4، جناح ٹرمینل 54.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔

اتوار کو بھی بارش کی پیش گوئی

محکمہ موسمیات کے مطابق ہفتے کو شہر کا زیادہ سے زیادہ پارہ کئی ڈگری کمی سے 31.5 ڈگری ریکارڈ ہوا، شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 26.5 ڈگری رہا۔ صبح کے وقت نمی کا تناسب 92 اور شام کو 96 فیصدرہا۔ شہر میں دن بھر شمال مشرقی سمت کی ہوائیں چلیں، آج اتوار کو مطلع ابر آلود اور بارش ہونے کی توقع ہے، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 سے 35 ڈگری کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔

ڈائریکٹر محکمہ موسمیات عبدالقیوم بھٹو کے مطابق مون سون کی حالیہ بارشوں کا سبب بننے والا چوتھا سسٹم  اتوار کی دوپہر سے کمزورپڑنا شروع ہوگا، اس سسٹم کے تحت اتوار کی صبح سے دوپہر کے درمیان شہر میں بارش ہوسکتی ہے مگر اس کی شدت کم رہے گی۔

عبدالقیوم بھٹو کے مطابق حالیہ سسٹم بلوچستان تک پھیل چکا ہے اور مختلف اضلاع میں بارشوں کا سبب بن رہا ہے، بارش کا سسٹم شہر سے منتقل یا سمندر میں ختم ہونے کے بعد جنوب مغربی سمندری ہوائیں بحال ہوں گی۔

بلوچستان میں بھی بارش

مون سون بارش کا سسٹم سندھ میں بارش برسانے کے بعد بلوچستان کے مختلف علاقوں میں باران رحمت برسا رہا ہے۔ آواران، لسبیلہ ، مستونگ، قلات، ڈھاڈر اور جھل مگسی میں بارش کے باعث کئی روز سے جاری گرمی کی لہر کم ہوئی ہے۔ بارش کے باعث گندواہ کے ندی نالوں میں نچلے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔