ڈاکٹرماہاکیس؛ والد نے بلیک میلنگ کو خود کشی کا سبب قرار دے دیا

ویب ڈیسک  بدھ 26 اگست 2020
جنید ، وقاص اور عرفان ڈاکٹرماہا کو بدنام کرنے کی دھمکیاں دیتے تھے، والد کا بیان.  فوٹو: سوشل میڈیا

جنید ، وقاص اور عرفان ڈاکٹرماہا کو بدنام کرنے کی دھمکیاں دیتے تھے، والد کا بیان. فوٹو: سوشل میڈیا

کراچی: ڈاکٹر ماہا کے والد نے بیان دیا ہے کہ بیٹی نے دوستوں کی دھمکیوں کے باعث خودکشی کی۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق کراچی کے گزری تھانے کی حدود میں ڈاکٹر ماہا خودکشی کیس میں نیا موڑ آگیا ہے، متوفیہ کے والد نے قانونی کاروائی کے لیے پولیس سے رجوع کرلیا ہے اور بیان دیا ہے کہ ان کی بیٹی نے دوستوں کی دھمکیوں سے تنگ آکر خودکشی کی۔گزری پولیس نے متوفیہ کے والد کی درخواست پر 3 نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے ایک ملزم  ڈاکٹر عرفان کو گرفتار کر لیا  جو دانتوں کا ڈاکٹر ہے.

ماہا کے والد کی درخواست پر گزری تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جس میں  3 افراد جنید خان، وقاص حسن اور عرفان قریشی کو نامزد کیا گیا ہے۔ درخواست میں متوفیہ کے والد نے بیان دیا ہے کہ ڈاکٹر ماہا کا دوست جنید خان بیٹی کو نشہ آور چیزیں کھلاتا تھا، اور پریشانی بتانے پر وقاص حسن رضوی اور ڈاکٹر عرفان قریشی اسے بلیک میل کرتے تھے۔

مقدمے کے متن میں ہے کہ ماہا کو ڈاکٹر عرفان نے بھی نشہ آور چیزیں کھلا کر مجبوری کا فائدہ اٹھایا، جنید، وقاص اور عرفان قریشی ڈاکٹر ماہا کو معاشرے میں بدنام کرنے کی دھمکی دیتے رہے، تینوں افراد کی دھمکیوں سے تنگ آکر ڈاکٹر ماہا نے خودکشی کی۔

دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ماہا کے والد نے قانونی کاروائی کے لیے پولیس سے رجوع کرکے تین افراد کے خلاف گزری تھانہ کے افسران کو نشاندہی کی ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ تینوں افراد کی جانب سے ٹینشن کے باعث ان کی بیٹی نے خودکشی کی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ خودکشی پر مقدمہ درج کرنے کی کوئی دفعہ نہیں، وجہ بننے والوں کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے، درخواست پر اعلی پولیس افسران اور ماہر تفتیش کاروں سے قانونی مشاورت کی جارہی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔