دوسرا ٹی ٹوئنٹی؛ انگلینڈ نے پاکستان کو 5 وکٹ سے شکست دے دی

ویب ڈیسک  اتوار 30 اگست 2020
پاکستان نے انگلینڈ کو فتح کے لیے 196 رنز کا ہدف دیا تھا

پاکستان نے انگلینڈ کو فتح کے لیے 196 رنز کا ہدف دیا تھا

مانچسٹر: پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں انگلینڈ نے 196 رنز کا ہدف حاصل کرتے ہوئے پاکستان کو 5 وکٹ سے شکست دے دی۔

انگلینڈ کے شہر مانچسٹر میں میچ شروع ہوا تو انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ قومی ٹیم کی جانب سے کپتان بابر اعظم اور فخر زمان نے اننگز کا آغاز کیا۔

پاکستان کی پہلی وکٹ 72 رنز پر گری جس میں فخر زمان 36 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ دوسری وکٹ 112 رنز پر گری اور کپتان بابر اعظم 56 رنز پر بلنگز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ دیگر کھلاڑیوں میں شعیب ملک 14 اور محمد حفیظ 69 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔ پاکستان نے تمام اوورز کھیلتے ہوئے 195 رنز اسکور کیے اور مخالف ٹیم کو فتح کے لیے 196 رنز کا ہدف دے دیا۔

جواب میں انگلینڈ نے بیٹنگ شروع کی پانچ اوورز میں 58 رنز بنالیے۔ اوپنرز بینٹن اور جونی بیئراسٹو نے اننگ کھیلی۔ بیراسٹو نے 24 گیندوں پر 44 رنز اسکور کیے جن میں دو چھکے اور چار چوکے بھی شامل ہیں۔ ٹیم کے 66 رنز کے اسکور پر وہ شاداب خان کی گیند پر عماد وسیم کو کیچ دے بیٹھے۔

شاداب خان نے اگلی گیند پر بینٹن کو بھی آؤٹ کردیا انہوں نے 20 رنز اسکور کیے۔ ان کے بعد آنے والے دونوں کھلاڑی ڈیوڈ میلن اور مورگن کریز پر جم گئے اور دھواں دھار بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کا اسکور 66 سے 178 تک لے گئے۔

آئن مورگن نے چار چھکے اور چھ چوکے لگاتے ہوئے 33 گیندوں پر 66 رنز اسکور کیے وہ حارث کی بال پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ انگلش کھلاڑی ڈیوڈ میلن نے 36 گیندوں پر 54 رنز بنائے اور ناقابل شکست رہے۔ معین علی نے ایک اور بلنگس نے 10 رنز اسکور کیے۔

انگلش ٹیم نے پاکستان کے 195 رنز کے جواب میں 19.1 اوور میں ہدف حاصل کرلیا اور 199 رنز اسکور کیے جب کہ اس کے 5 کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔

پاکستان کی بالنگ سائیڈ میں شاداب خان نے تین اور حارث رؤف نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

واضح رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم اور انگلینڈ کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کھیلی جارہی ہے، پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بارش کی نذر ہوگیا تھا جس میں انگلینڈ نے پاکستان کی دعوت پر پہلے بیٹنگ  کرتے ہوئے 6 وکٹوں کے نقصان پر 131 رنز بنائے تھے تاہم بارش کے باعث کھیل روک دیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔