سپریم کورٹ کا وفاقی و صوبائی حکومتوں کو دریاؤں اور نہروں کے اطراف شجرکاری کا حکم

ویب ڈیسک  بدھ 2 ستمبر 2020
وفاق اور سندھ حکومت سے نئی گج ڈیم کی تعمیر کی ٹائم لائن بھی طلب۔ فوتو، فائل

وفاق اور سندھ حکومت سے نئی گج ڈیم کی تعمیر کی ٹائم لائن بھی طلب۔ فوتو، فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو دریاؤں اور نہروں کے اطراف میں جنگلات کے لیے شجرکاری کا حکم دیدیا۔

چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے نئی گج ڈیم تعمیر کیس کی سماعت کی، اس موقع پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ نئی گج ڈیم کی تعمیر کا کیا بنا جس پر جوائنٹ سیکرٹری پانی بجلی نے عدالت کو بتایا کہ نئی گج ڈیم کے پی سی ون کی ایکنک نے ابھی تک منظوری نہیں دی۔ عدالت نے کہا کہ نئی گج ڈیم پانی کو محفوظ بنانے کے لیے انتہائی اہم ہے جب کہ وفاق اور سندھ نئی گج ڈیم کی تعمیر پر رضامند ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ درخت لگانے کا سلسلہ ختم ہو گیا ہے، دریاوں اور نہروں کیساتھ درخت لگانے کی کوئی اسکیم نہیں ہے جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ہماری حکومت نے بلین ٹری سونامی کا منصوبہ شروع کیا۔

عدالت نے فوری طور پر دریاؤں اور نہروں کے اطراف میں شجر کاری کا حکم دیتے ہوئے تمام حکومتوں سے  ایک ماہ میں پیش رفت رپورٹ بھی طلب کرلی۔ عدالت نے نئی گج ڈیم کی تعمیر جلد مکمل کرنے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے وفاق اور سندھ سے نئی گج ڈیم کی تعمیر کی ٹائم لائن طلب کرلی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔