کراچی میں 35 لاکھ روپے کی ڈکیتی؛ فائرنگ سے راہ گیرجاں بحق

اسٹاف رپورٹر  پير 5 اکتوبر 2020
 فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے راہ گیرشہری کی شناخت 28 سالہ طارق ولد اسلام کے نام سے کرلی گئی: فوٹو: فائل

 فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے راہ گیرشہری کی شناخت 28 سالہ طارق ولد اسلام کے نام سے کرلی گئی: فوٹو: فائل

 کراچی: اورنگی ٹاؤن میں چپس سپلائی کرنے والے ڈسٹی بیوٹرزسے مسلح ملزمان 35 لاکھ روپے لوٹ کرفرارہوگئے۔

کراچی میں پاکستان بازارتھانے کے علاقے اورنگی ٹاؤن سیکٹرساڑھے 11 اسلام چوک نانا ڈیکوریشن چوک کے قریب چپس سپلائی کرنے والے ڈسٹی بیوٹرزسے موٹرسائیکل پرسوار2 مسلح ملزمان نے اسلحہ کے زورپر35 لاکھ روپے چھین لیے اورفرارہوتے ہوئے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں موٹرسائیکل پرسوارایک راہ گیرجسم پردوگولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوگیا جسے فوری طورپر عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں زخمی راہ گیرشہری دوران علاج دم توڑ گیا۔

چپس سپلائی کرنے والے ڈسٹی بیوٹرزمحمد علی اورسید محمد عاصم نے ایکسپریس نیوزکوبتایا کہ اورنگی ٹاؤن سیکٹرساڑھے 11 بے نظیرکالونی گلی نمبر 3 میں واقع مکان نمبر109 میں ان کا آفس ہے اورپیرکی دوپہرمعمول کے مطابق وہ اپنے آفس سے 35 لاکھ روپے لیکربینک میں جمع کرانے کے لیے موٹرسائیکل پرجارہے تھے اورکچھ فاصلے پرجاکرانہیں رقم سے بھرا بیگ گاڑی کی ڈکی میں رکھنا تھا اورپھربینک کی جانب روانہ ہونا تھا اس سے قبل ہی موٹرسائیکل پرسوار2 مسلح ملزمان آگئے اورانھوں نے اسلحہ کے زورپران سے رقم سے بھرا بیگ چھین لیا اورفرارہوگئے۔

انھوں نے بتایا کہ ملزمان جب رقم لیکرفرار ہوئے توانھوں نے گاڑی کے ذریعے ان کا پیچھا تاکہ انہیں گاڑی کی مدد سے ٹکرمارکرگرادیا جائے لیکن مسلح ملزمان نے انہیں تعاقب میں آتے دیکھ کرفائرنگ کردی اورفرارہوگئے جس کے نتیجے میں ایک راہ گیرزخمی ہو گیا جو بعدازاں اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا، فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے راہ گیر شہری کی شناخت 28 سالہ طارق ولد اسلام کے نام سے کرلی گئی مقتول شاہ فیصل چوک اورنگی ٹاون کا رہائشی تھا اور2 جڑواں بچوں کا باپ تھا اوربچت بازاروں میں کپڑے کا اسٹال لگایا کرتا تھا۔

فائرنگ کے واقعے کے وقت مقتول طارق اپنے بچوں کے ہمراہ گھرکا بجلی کا بل جمع کرانے جا رہا تھا کہ راستے میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، مقتول کے بہن بھائی عباسی شہید اسپتال پہنچ گئے اورانھوں نے فوری انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس حوالے سے پاکستان بازارپولیس نے بتایا کہ پولیس کوجائے وقوع سے 30 بور پستول کا ایک خول ملا ہے جسے پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے جبکہ جائے وقوع کے ارد گرد لگے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔