عالمی پالیسی ادارے نے پاکستان کی کورونا حکمت عملی کو ایشیا میں بہترین قراردیدیا

اسٹاف رپورٹر  پير 5 اکتوبر 2020
عالمی اداروں کی جانب سے ایشیا میں کورونا کے مقابلے کی  حکمت عملی پر ہونے والی ایک تحقیق میں پاکستانی اقدامات کا اعتراف کیا گیا(فوٹو، فائل)

عالمی اداروں کی جانب سے ایشیا میں کورونا کے مقابلے کی حکمت عملی پر ہونے والی ایک تحقیق میں پاکستانی اقدامات کا اعتراف کیا گیا(فوٹو، فائل)

 اسلام آباد: ایک اور عالمی ادارے نے کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے سماجی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی اختیار کی گئی پالیسیز کو سراہتے ہوئے انہیں ایشیا میں بہترین قرار دیا ہے۔

وزارت سماجی تحفظ و تخفیف غربت کے مطابق پیر کو انٹر نیشنل پالیسی سنٹر فار انکلوسیو گروتھ (IPC-IG)کی جانب سے منعقدہ گلوبل کانفرنس میں پاکستان کے کرونا سوشل پروٹیکشن ریلیف رسپانس کو ایشیاء کے تمام ممالک میں بہترین قرار دیا گیا۔

یونیسف، اقوام متحدہ اور انٹر نیشل پالیسی سنٹر کی جانب سے ایشائی ممالک کے کوڈ۔19 رسپانس کے حوالے سے کی جانے والی ایک تحقیق میں وسیع میپنگ کے ذریعے ایشاء اور پیسفک ریجن کے ممالک کے کرونا وباء کے دوران کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ پیش کیا گیا۔

مذکورہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے احساس ایمرجنسی کیش کے ذریعے ایشاء میں سب سے زیادہ وسیع پیمانے پر سماجی تحفظ کا پروگرام کیا۔

حساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے دائرہ کار اور حکمت عملی پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر نشتر نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے نفاذ کے دس دن کے اندر حکومت پاکستان نے ڈیڑ کروڑ خاندانوں کو فوری ریلیف پہنچانے کے لیے کیش امداد ریلیف پروگرام کا آغاز کیا۔

یہ خبر بھی پڑھیے: عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کو وباؤں سے نمٹنےکیلیے قابل تقلید مثال قرار دیدیا

ان کا کہان تھا کہ 1.25 ارب ڈالر لاگت کے اس پروگرام پر نہایت تیز رفتاری سے عمل در آ مد کیا گیااور 75 ڈالرز کی امدادی رقم غریب و مستحق خاندانوں کو بہم پہنچائی گئی۔

ڈاکٹر نشتر نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر احساس ایمرجنسی کیش پروگرام نے مستحق و ضرورت مند خاندانوں کو فوری ریلیف ہی نہیں پہنچایا بلکہ پاکستان کے فنانشل سیکٹر کی بنیادوں کو بھی مستحکم کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔