اصغر خان کیس میں وزارت داخلہ نے وزارت دفاع سے آئی ایس آئی کا ریکارڈ مانگ لیا

ریکارڈ کی تفصیلات آئی ایس آئی یا جی ایچ کیو میں موجود ہیں، وزارت داخلہ کا وزارت دفاع کو خط۔


ویب ڈیسک December 21, 2013
وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کو سیاستدانوں اور مہران بینک سابق سربراہ یونس حبیب کے بیانات قلم بند کرکے 3 ماہ کے اندر رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ فوٹو: آئی این پی

وزارت داخلہ نے وزارت دفاع سے اصغر خان کیس کی تحقیقات کے حوالے سے آئی ایس آئی کے پاس موجود ریکارڈ مانگ لیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے اصغر خان کیس کے حوالے سے آئی ایس آئی کے پاس موجود ریکارڈ کی تفصیلات کے لئے وزارت دفاع کو خط لکھا ہے، مراسلے میں وزارت داخلہ نے وزارت دفاع سے آئی ایس آئی کے پاس موجود ریکارڈ مانگاہے، خط میں کہا گیا ہے کہ اصغر خان کیس کا ریکارڈ آئی ایس آئی یا جی ایچ کیو راولپنڈی میں موجود ہے کیونکہ دونوں ہیڈ کوارٹرزبراہ راست اس معاملے سے منسلک تھے، اس کے علاوہ وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کو اصغر خان کیس کے حوالے سے سیاستدانوں اور مہران بینک کے سابق سربراہ یونس حبیب کے بیانات قلم بند کرکے 3 ماہ کے اندر رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اصغر خان کیس کی سماعت کے دوران ایئر مارشل ریٹائرڈ اصغر خان نے عدالت میں کہا تھا کہ پاک فوج کے سابق سربراہ ریٹائرڈ جنرل اسلم بیگ اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی نے 90 کی دہائی میں وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت مختلف سیاستدانوں میں رقوم تقسیم کر کے فوج کے ڈسپلن کی خلاف ورزی کی تھی۔ دوسری جانب تحقیقاتی ٹیم نے اصغر خان سے جن سیاست دانوں کو رقوم فراہم کی گئی ہیں اْن کے بارے میں ثبوت اور دیگر دستاویزات بھی طلب کر لی ہیں۔

مقبول خبریں