سندھ میں ہماری حکومت آنے والی ہے، علی محمد خان

مانیٹرنگ ڈیسک  جمعـء 23 اکتوبر 2020
صفدر والے معاملے پر وزیر اعظم بھی تحقیقات کا اعلان کرتے، نوید قمر، ’سینٹر اسٹیج‘ میں گفتگو ۔  فوٹو : فائل

صفدر والے معاملے پر وزیر اعظم بھی تحقیقات کا اعلان کرتے، نوید قمر، ’سینٹر اسٹیج‘ میں گفتگو ۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: پی ٹی آئی کے رہنما وفاقی وزیر مملکت علی محمدخان نے کہا کہ کراچی میں مینڈیٹ ہی تحریک انصاف کا ہے اور سندھ میں بھی ہماری حکومت آنے والی ہے۔

وفاقی وزیر مملکت علی محمدخان نے کہا کہ اس وقت اپوزیشن کی جماعتیں فرق نہیں کرپا رہیں کہ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف یاحکومت کے خلاف جلسہ کرنا، احتجاج کرنا یاپریس کانفرنس کرنا ایک قانونی حق ہے لیکن حکومت کے خلاف کرنے اورریاست کے خلاف یہ سب کرنے میں بہت فرق ہوتا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام’’ سینٹر اسٹیج‘‘ میں میزبان رحمان اظہر سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آپ آئین کے مطابق حکومت کے خلاف بیانیہ دے سکتے ہیں لیکن ریاست کے خلاف آپ بیانیہ نہیں دے سکتے۔ کراچی توان کے ہاتھ سے گیا۔ کراچی میں مینڈیٹ ہی تحریک انصاف کا ہے اور سندھ میں بھی ہماری حکومت آنے والی ہے۔ ہمیں ان کے جزیرے لینے کاکوئی شوق نہیں ہے لیکن سندھ اور وفاق کے درمیان معاہدہ ہوا تھا۔ ان کی کابینہ اور وزیراعلیٰ سندھ نے ایگری کیا تھا۔ وزیر اعلی سندھ نے بھی مزار قائد پرہونے والے واقعے کی مذمت کی ہے۔

مسلم لیگ (ن)کے رہنماخرم دستگیر نے کہا کہ ہم وزیر اعظم کو ڈھونڈ رہے ہیں وہ گم شدہ وزیر اعظم ہیں۔ کیپٹن صفدرکی گرفتاری کاواقعہ ہواہے اس پربھی انھوں نے حکومت سندھ سے بات نہیں کی۔ کیپٹن صفدرنے جوکچھ کیا اسے درست نہیں کہاجاسکتا لیکن کیا اس کا ری ایکشن یہ ہے کہ آپ چادر اور چاردیواری کے تقدس کوپامال کرکے اندرچلے جائیں۔ پہلے معاشی پالیسی کا بیڑا غرق کیا گیا، پھرخارجہ پالیسی اور اب انتظامی معاملات کابیڑا غرق کیاجا رہاہے۔ وفاقی حکومت کو اپنے سیاسی مخالفین سے انتقام لینے کے علاوہ اورکچھ نہیں آتا۔

پیپلز پارٹی کے رہنماسید نویدقمر نے کہا کہ پورے ملک میں جوبھی زمین ہوتی ہے وہ صوبوں کی ہوتی ہے ، وفاقی حکومت کی طرف سے ایک آرڈیننس پاس کردینا جس سے وہ زمین صوبے کی ملکیت سے نکل کر وفاق کی ملکیت میں چلی جائے ظاہرہے یہ وفاق اورصوبے کا تناؤ ہے، ہمارے خیال میں یہ آئین اورصوبائی حقوق پرحملہ ہے، وزیر اعظم کوبھی چاہیے تھا کہ کیپٹن صفدر والے معاملے پر تحقیقات کا اعلان کرتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔