گستاخانہ خاکوں پر عالمی شہرت یافتہ فائٹر خبیب کا فرانسیسی صدر کو کرارا جواب

ویب ڈیسک  ہفتہ 31 اکتوبر 2020
اللہ پاک ان کو اس زندگی اور آخرت کی زندگی میں رسوا کرے گا، خبیب نورما گومیدوف

اللہ پاک ان کو اس زندگی اور آخرت کی زندگی میں رسوا کرے گا، خبیب نورما گومیدوف

ماسکو: عالمی شہرت یافتہ مکس مارشل آرٹ (ایم ایم اے) فائٹر خبیب نورما گومیدوف نے گستاخانہ خاکے شائع کرنے اور فرانسیسی صدر کی جانب سے اسلام مخالف بیان دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

مکسڈ مارشل آرٹس میں اپنے کیریئرتک ناقابل شکست رہنے والے فاتح خبیب نورما گومیدوف نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کی جانب سے مسلمان اور اسلام مخالف بیان دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اور بھرپور احتجاج کرتے ہوئے فرانسیسی صدر کی تصویر انسٹاگرام پر شیئر کی ہے جس پر جوتے کا نشان بناہوا ہے۔

خبیب نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا، خداوند کریم اس بری مخلوق اور اس کے تمام پیروکاروں کے چہروں کو بدل دے، جو آزادی اظہار رائے کے نعرے کے تحت ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے جذبات  مجروح کرتے ہیں۔ اللہ پاک ان کو اس زندگی اور آخرت کی زندگی میں رسوا کرے گا۔ اللہ کے حساب میں جلدی ہے اور آپ دیکھیں گے۔

پوسٹ میں مزید لکھا گیا ہم مسلمان اپنے نبی حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کو اپنی ماؤں، اپنے والد، بچوں، بیویوں اور ان تمام لوگوں سے زیادہ محبت کرتے ہیں جو ہمارے دل کے قریب ہیں۔ یقین کریں یہ اشتعال انگیزی ان کے پاس دوبارہ آئے گی۔

 

View this post on Instagram

A post shared by Khabib Nurmagomedov (@khabib_nurmagomedov) on

واضح رہے کہ فرانس میں اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے مسلسل نفرت انگیز بیانات اور اقدامات سامنے آرہے ہیں۔ گزشتہ ماہ رسوائے زمانہ اخبار چارلی ہیبڈو کی جانب سے ایک مرتبہ پھر توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے بعد مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

اسی دوران فرانسیسی صدر نے ایک تقریب میں اسلام کے بارے میں کہا کہ یہ ایک بحران میں گھرا مذہب ہے اور یہ تاثر بھی دیا کہ مسلمان فرانس میں علیحدگی پسند جذبات کو ہوا دے رہے ہیں۔

خاکوں کی اشاعت کے بعد ایک مقامی اسکول کے بچوں میں توہین آمیز خاکوں کا پرچار کرنے والے استاد کے قتل کے بعد سے صدر میکرون کے بیان نے فرانس میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کی نئی لہر کو جنم دیا جس کے  باعث کئی مساجد بند پڑی ہیں اور مسلمانوں  پر نفرت انگیز حملے عروج پر پہنچ چکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔