قطر میں غیر ملکی خاتون مسافروں کی نازیبا تلاشی لینے پر کارروائی شروع

ویب ڈیسک  ہفتہ 31 اکتوبر 2020
قطر کے وزیراعظم خالد بن خلیفہ الثانی نے آسٹریلیا سے واقعے پر معذرت بھی کی ہے، فوٹو : فائل

قطر کے وزیراعظم خالد بن خلیفہ الثانی نے آسٹریلیا سے واقعے پر معذرت بھی کی ہے، فوٹو : فائل

دوحہ: قطر کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر غیر ملکی خواتین کی بے لباس تلاشی کے واقعے میں ملوث اہلکاروں کو حراست میں لیکر قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی حکومت کے دباؤ اور شدید احتجاج کے بعد قطری حکومت نے اُن ایئرپورٹ سیکیورٹی اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے جن پر غیر ملکی خاتون مسافروں کو تلاشی کے لیے برہنہ کرنے کا الزام تھا۔

علاوہ ازیں قطر کے وزیراعظم اور وزیر داخلہ شیخ خالد بن خلیفہ بن عبدالعزیز الثانی نے متاثرہ خواتین سے اپنے ملک کی جانب سے معذرت کی ہے اور سیکیورٹی اہلکاروں کے اقدام پر ندامت کا اظہار کیا ہے۔

آسٹریلوی حکومت نے دو اکتوبر کوحماد انٹرنیشل ایئرپورٹ پر پیش آنے والے اس واقعے کے بعد قطر ایئرویز کے جہازوں کو سڈنی میں سروس مہیا نہ کرنے کی دھمکی بھی دی تھی جب کہ برطانیہ وغیرہ بھی قطری حکومت پر دباؤ ڈالا تھا۔

2 اکتوبر کو قطر پہنچنے والی ایک پرواز میں نومولود لاوارث حالت میں ملا تھا جس پر ایئرپورٹ پر سیکیورٹی حکام نے آسٹریلیا، برطانیہ، نیوزی لینڈ اور دیگر ممالک سے آنے والی درجن بھر سے زائد خواتین کی نازیبا انداز سے تلاشی لی تھی۔

واقعے کے فوری بعد قطری حکومت نے لاوارث چھوڑنے کے اقدام کو ’قتل کی کوشش‘ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ایسی صورت حال میں جو قانونی اقدامات اُٹھائے گئے اُن میں خواتین مسافروں کی زیر جامہ کی تلاشی لینا بھی شامل تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔