فلم "زندگی تماشا" آسکرایوارڈزمیں نامزدگی کے لیے منتخب

ویب ڈیسک  پير 30 نومبر 2020
فلم نے اس سے قبل جنوبی کوریا کے شہربوسان میں منعقد ہونے والے فلم فیسٹیول میں کم جی سیوک ایوارڈ بھی حاصل کیا تھا۔

فلم نے اس سے قبل جنوبی کوریا کے شہربوسان میں منعقد ہونے والے فلم فیسٹیول میں کم جی سیوک ایوارڈ بھی حاصل کیا تھا۔

 لاہور: پاکستان اکیڈمی سلیکشن نے حساس موضوع پربنی فلم “زندگی تماشا” کوآسکرمیں نامزدگی کے لیے چن لیا۔

سرمد کھوسٹ کی ہدایتکاری میں بننے والی حساس موضوع اورکہانی کے باعث متنازع فلم “زندگی تماشا” کو پاکستان اکیڈمی سلیکشن نے آسکرمیں نامزدگی کے لیے چن لیا ہے۔ فلم کو93 ویں اکیڈمی ایوارڈزمیں نامزدگی کے لیے پیش کیا جائے گا۔

فلم کے مرکزی کرداروں میں ایمان سلیمان، عارف حسن، سمعیہ ممتازاورعلی قریشی شامل تھے جب کہ فلم کی کہانی نرمل بانونے لکھی تھی۔

فلم کوریلیزکے بعد خاصا تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جس پرہدایتکارکی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو ایک خط بھی لکھا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ فلم کی کہانی کسی کے جذبات کوٹھیس پہنچانے کے لیے نہیں بنائی۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: مجھے دھمکیاں مل رہی ہیں کہ ’زندگی تماشا‘ ریلیز نہ کروں، سرمد کھوسٹ

فلم نے اس سے قبل جنوبی کوریا کے شہربوسان میں منعقد ہونے والے فلم فیسٹیول میں کم جی سیوک ایوارڈ بھی حاصل کیا تھا۔

واضح رہے کہ فلم کی کہانی ایک نعت خواں کے گرد گھومتی ہے جس سے ایک غلطی ہوجاتی اوراس غلطی کے باعث اس کی زندگی تماشا بن جاتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔