- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
پاکستانی سائیکلسٹ کا بغیرہینڈل اوربریک کے 3.5 ہزارکلومیٹرکا سفر
نوشکی: پاکستانی سائیکلسٹ کا بغیر ہینڈل اور بریک کے 3.5 ہزار کلو میٹر کا سفرطے کرکے سب کو حیران کردیا۔
بلوچستان کے علاقے نوشکی سے تعلق رکھنے والے عطاء اللہ بلوچ نے صبر اور عزم کے ساتھ بغیر ہینڈل اور بریک کے سائیکل پر 34 روز کا سفر(3467 کلو میٹر) مکمل کرکے سب کو حیران کردیا۔ عطاء اللہ بلوچ نے اس سفر کے لیے متعدد شہروں اوردیہات کا رخ کیا تاہم اب وہ اسلام آباد پہنچ گئے ہیں اور اب وہ گنیز ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہونے کے لیے پر امید ہیں۔
اس متعلق عطاء اللہ بلوچ کا کہنا ہے کہ میں نے خود کواس کا عادی بنا لیا، اس سفرکے دوران میں نے روزانہ تقریبا 80 کلومیٹر اور بعض مرتبہ 120 کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا۔ اس سفر کا مقصد امن اورمحبت کوپھیلانا ہے۔ میں دنیا بھرمیں گھوم کرپاکستان کا ایک مسلم اورپرامن ملک کے طورپرتعارف پیش کرنا چاہتا ہوں۔
عطاء اللہ کے مطابق ہینڈل اوربریک کے بغیرسائیکل چلانا ایک مشکل اورخطرناک عمل ہے، بالخصوص پہاڑی علاقوں میں لیکن ناممکن نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔