بیروت دھماکا ؛ لبنان کے سابق وزیراعظم پر فرد جرم عائد

ویب ڈیسک  جمعـء 11 دسمبر 2020
عدالت نے سابق وزیراعظم اور 3 وزرا پر مجرمانہ غفلت برتنے پر فرد جرم عائد کی، فوٹو : فائل

عدالت نے سابق وزیراعظم اور 3 وزرا پر مجرمانہ غفلت برتنے پر فرد جرم عائد کی، فوٹو : فائل

بیروت: لبنان کی ایک عدالت نے سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم حسن دیاب اور 3 سابق وزرا پر بیروت بندرگاہ دھماکے پر فرد جرم عائد کردی جس میں 200 سے زائد افراد ہلاک اور 7 ہزار زخمی ہوئے تھے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لبنان میں بیروت بندرگاہ پر غیر محفوظ طریقے سے رکھے گئے امونیم نائٹریٹ کے 2750 ٹن مواد میں دھماکے کی تفتیش کرنے والے جج فادی ساون نے سابق وزیراعظم حسن دیاب، سابق وزیر خزانہ علی حسن خلیل، پبلک ورکز کے وزرا غازی زینٹر اور یوسف فینیالو پر فرد جرم عائد کردی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: بیروت دھماکا؛ 3 لاکھ افراد بے گھر، 5 ارب ڈالر کی املاک تباہ 

سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق جج فادی ساون نے سابق وزیراعظم اور 3 وزرا پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ افراد مجرمانہ غفلت اور عدم توجہی کے مرتکب ہوئے جس سے قیمتیں جانیں گئیں اور ملک کا بھاری نقصان ہوا۔ عدالت نے ان افراد کو پیر اور منگل کو طلب بھی کیا ہے جب کہ اس سے قبل ان سے صرف گواہ کے طور پر تفیش کی گئی تھی۔

یہ خبر پڑھیں : لبنانی حکومت مظاہروں کے سامنے نہ ٹھہر سکی، وزیر اعظم مستعفی

دوسری جانب سابق وزیراعظم کے سیاسی دفتر کی جانب سے جاری بیان میں عندیہ دیا گیا ہے کہ حسن دیاب عدالتی حکم کی تعمیل نہیں کریں گے اور نہ ہی تفتیش کے لیے حاضر ہوں گے کیوں کہ معزز جج نے پارلیمنٹ کے کردار کو نظر انداز کیا جو کہ آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔ پارلیمنٹ نے بھی اس سماعت کے لیے خصوصی عدالت تشکیل دی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: بیروت دھماکا، اسرائیلی وزیراعظم اپنے دھمکی آمیز بیان سے مکر گئے 

یاد رہے کہ 5 اگست کو بیروت بندرگاہ پر 2 ہزار 750 ٹن امونیم نائٹریٹ کے ذخیرے میں دھماکا ہوا تھا جس میں 200 سے زائد افراد ہلاک اور 7 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے جس پر شدید عوامی دباؤ اور احتجاج کے نتیجے میں وزیراعظم حسن دیاب کو مستعفی ہونا پڑا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔