نیو کراچی میں فیکٹری میں دھماکا، 8 افراد جاں بحق اور 17 زخمی

ویب ڈیسک  منگل 22 دسمبر 2020
فیکٹری میں دھماکا بوائلر پھٹنے کے باعث ہوا ہے، پولیس حکام۔ فوٹو : فائل

فیکٹری میں دھماکا بوائلر پھٹنے کے باعث ہوا ہے، پولیس حکام۔ فوٹو : فائل

کراچی میں صبا سینما کے قریب فیکٹری میں دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق اور 17 زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نیو کراچی میں صبا سینما کے قریب فیکٹری میں بوائلر پھٹنے کے باعث دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق اور 17 زخمی ہوگئے، دھماکے کے بعد فیکٹری کی چھت بھی گرگئی جب کہ قریبی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔

واقعہ کے بعد امدادی کارکنوں کی بڑی تعداد فیکٹری کے باہر پہنچ گئی اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ فیکٹری کی چھت گرنے کی وجہ سے کئی افراد ملبے تلے دبے ہیں اور مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

ہلاک ہونے والوں میں سنی، محمد شبیر، محمد نعیم، محمد رمضان، فضل کریم اور محسن کے نام سے ہوئی جبکہ 2 میتیوں کی شناخت نہیں ہوسکی۔ زخمیوں میں، سخاوت، اکبر، راجیش، آمنہ زوجہ حضور بخش، ساجد، حسیب، رشید، جعفر، ریاض، اشرف، عابد، زاہد، صفدر، شاکر، اظہر، عدنان، یوسف، شیر علی اور دیگر شامل ہیں۔

فیکٹری میں دھماکے کے بعد پولیس اور رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر دھماکے سے متعلق تفتیش شروع کردی ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لیا جارہا ہے تاہم ابتدائی تفتیش کے مطابق فیکٹری میں دھماکا بوائلر پھٹنے کے باعث ہوا ہے تاہم اس سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں۔

ڈائریکٹر عباسی شہید اسپتال ڈاکٹر سلمی کوثر کے مطابق کل 14 زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال لایا گیا جن میں سے 4 جاں بحق ہوگئے، ایک زخمی کو جناح اسپتال بھیجا گیا ہے جب کہ 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔ سول اسپتال انتظامیہ کے مطابق نیو کراچی انڈسٹریل ایریا کے علاقے میں فیکٹری میں دھماکے کا ایک زخمی سول اسپتال ٹراما سینٹر میں لایا گیا جس کی حالت تویشناک ہے۔

ترجمان کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود ہے جب کہ ایس ایس پی سینٹرل اور ان کی ٹیم امدادی کاموں کی نگرانی کررہے ہیں، ضلع وسطی پولیس کے افسران و اہلکار امدادی سرگرمیوں و کاموں میں مصروف ہیں جب کہ امدادی ٹیموں کی آسانی کے لئے گزرگاہوں کو کلئیر رکھا جا رہا ہے۔

دوسری جانب وزیر محنت سندھ سعید غنی نے نیو کراچی میں فیکٹری میں دھماکہ پر انکوائری کے احکامات جاری کرتے ہوئے 24 گھنٹوں میں حادثہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔