- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان اسرائیل کے پس منظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
- آدھی سے زائد معیشت کی خرابی توانائی کے شعبے کی وجہ سے ہے، وفاقی وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
لندن میں پاکستان کیخلاف مواد پر بھارتی ٹی وی کو جرمانہ
لندن: برطانیہ میں پاکستانیوں کے خلاف نفرت پھیلانے پر بھارتی ٹی وی چینل کو 20 ہزار پاؤنڈ جرمانہ کیا گیا ہے جب کہ یہ جرمانہ برطانیہ میں ٹی وی چینلوں اور ریڈیو کے نگران ادارے آف کام کی جانب سے عائد کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی چینل ری پبلک ٹی وی میں میزبان ارنب گوسوامی کے ایک پروگرام میں پاکستانیوں کو چور، بھکاری اور دیگر برے القابات سے پکارا گیا تھا۔آف کام کا کہنا ہے کہ پروگرام کے دوران پاکستانیوں کے خلاف جذبات کو ابھارا گیا۔ ایسے پروگرام پاکستانیوں کی جان کے لیے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔
برطانوی ادارے کا کہنا ہے کہ ارنب گوسوامی نے اپنے پروگرام میں صحافتی اقدار کی دھجیاں بکھیریں۔ایسے پروگرام پاکستانی اور بھارتی برادریوں کے تعلقات میں رخنہ ڈال سکتے ہیں
دوسری جانب جرمانے کی سزا کے بعد بھارتی ٹی وی چینل نے آف کام کو یقین دہانی کرائی ہے کہ برطانیہ میں آئندہ ایسا پروگرام نشر نہیں ہوگا جو کہ مقامی قوانین سے مطابقت نہ رکھتا ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔