- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
یمن ایئرپورٹ پر وزیراعظم کے طیارے پر حملہ، 22 افراد جاں بحق
عدن: یمن کے بین الااقوامی ایئرپورٹ پر نو تشکیل شدہ حکومت کے وزیراعظم اور کابینہ ارکان کے طیارے پر حملے میں جاں بحق ہونے والوں خی تعداد 22 تک جاپہنچی ہے جب کہ درجنوں زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے عدن ایئرپورٹ کو اُس وقت نشانہ بنایا گیا جب سعودی عرب سے ایک طیارہ نئی تشکیل پانے والی یمنی حکومت کے وزیراعظم اور کابینہ ارکان کو لیکر ہوائی اڈے پہنچا تھا۔
جیسے ہی نوتشکیل شدہ یمنی حکومت کے ارکان طیارے سے باہر نکلے، یکے بعد دیگرے دو دھماکے ہوگئے اور اندھا دھند فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔ ایئرپورٹ پر بھگدڑ مچ گئی اور سیکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا۔
حکومت کی ٹوئٹر پر جاری کردہ تفصیلات کے مطابق 50 سے زائد افراد کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے ابتدائی طور پر 5 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تھی اور بعدازاں 17 مزید ہلاکتوں کی تصدیق ہو گئی۔ سیکیورٹی اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم اور ان کی کابینہ کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 18 دسمبر کو عالمی طور پر تسلیم شدہ یمنی حکومت اور جنوبی یمن کے علیحدگی پسندوں نے مل کر ایک اتحادی حکومت قائم کی تھی جب کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔