- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
ملازم کی انگریزی کا مذاق اُڑانے والی خواتین کا مؤقف سامنے آگیا
اسلام آباد: مینیجر کی انگریزی کا مذاق اڑانے والی مہنگے ریسٹورینٹ کی مالک خواتین نے سوشل میڈیا پر ہونے والی شدید تنقید کے بعد اپنے رویے پر معافی مانگ لی ہے۔
ریستوران کے آفیشل انسٹاگرام پیج پر جاری ہونے والے پیغام میں کہا گیا ہے کہ ہمارے اپنی ٹیم کے ساتھ ایک مذاق پر لوگوں کی جانب سے آنے والا ردعمل افسوس ناک ہے۔ اس ویڈیو میں اپنی ٹیم کے ساتھ گپ شپ دکھائی گئی تھی اور اس کا کوئی منفی مقصد نہیں تھا۔
اس پیغام میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی کو برا لگا ہے تو ہم معذرت خواہ ہیں تاہم ہمارا ایسا کوئی مقصد نہیں تھا۔ ہمیں اپنے ملازمین کے ساتھ اپنے اچھے برتاؤ کے دفاع یا ثبوت کی ضرورت نہیں ہے ہماری ٹیم ایک دہائی سے ہمارے ساتھ ہے۔ ہمیں پاکستانی ہونے پر فخر ہے، ہماری ثقافت اور زبان ہمارے لیے باعث افتخار ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں ایک مہنگے ریستوران کنولی کی مالک خواتین کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی تھی جس میں وہ اپنے مینجر کی انگریزی کا مذاق اڑا رہی ہیں۔
اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا میں خواتین کے اس رویے کو اپنے ملازم کو ہراساں کرنے کے مترادف قرار دیا جارہا ہےا ور اس کے علاوہ اسے طبقاتی امتیاز اور کم تعلیم یافتہ افراد کی تضحیک کے طور پر بھی دیکھا جارہا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ریسٹورینٹ کی مالک خواتین کو ملازم کی انگریزی کا مذاق اُڑانا مہنگا پڑ گیا
ریستوران کی جانب سے جاری کی گئی معافی کے باوجود بعض سوشل میڈیا صارفین کے نزدیک اس میں غلطی تسلیم نہیں کی گئی اور کئی صارفین اسے ریستوران کی مشہوری کے لیے رچایا گیا ڈھونگ قرار دے رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔