پاکستانی کرکٹرز بائیو ببل میں ایڈجسٹ ہوگئے

سلیم خالق  جمعـء 22 جنوری 2021
ہوٹل میں آمدورفت کیلیے مختلف راستہ مختص کردیا گیا، لفٹ بھی الگ ۔ فوٹو : اے ایف پی

ہوٹل میں آمدورفت کیلیے مختلف راستہ مختص کردیا گیا، لفٹ بھی الگ ۔ فوٹو : اے ایف پی

 کراچی:  پاکستانی کرکٹرز بائیو ببل میں ایڈجسٹ ہوگئے،نیوزی لینڈ کے مقابلے میں انھیں ملک میں مناسب سہولتیں حاصل ہیں،کئی کی فیملیز بھی ساتھ ہیں جب کہ آمدورفت کے لیے مختلف راستہ مختص کر دیا گیا۔

نیوزی لینڈ میں قرنطینہ کے نام پر جیل جیسے ماحول میں رہنے والے پاکستانی کرکٹرز اپنے ملک کے بائیو ببل میں اچھا وقت گذاررہے ہیں،7 کھلاڑیوں و آفیشلز کی فیملیز بھی ساتھ ہیں، ہوٹل میں پاکستانی اور جنوبی افریقی ٹیمیں الگ فلورز پر قیام پذیر ہیں، پی ایس ایل کے تجربے سے سبق سیکھتے ہوئے اس بار الگ لفٹ مختص کی گئی ہے۔

اسٹیڈیم جاتے ہوئے اور واپس آتے وقت سوئمنگ پول کی سائیڈ والا عقبی راستہ استعمال ہوتا ہے جہاں دیگر ہوٹل گیسٹ سے سامنے کا امکان نہیں رہتا، البتہ پول استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے، جم میں 2،2گھنٹے کے دو اوقات کار مختص کیے گئے ہیں، اس دوران جو کھلاڑی یا آفیشل جانا چاہے جا سکتا ہے۔

ناشتے کیلیے بوفے کا میزینائن فلور پر الگ اہتمام کیا جاتا ہے، البتہ ہوٹل میں موجودگی کی صورت میں لنچ اور ڈنر کمروں میں منگوا کر ہی کرنا ہوتا ہے، چونکہ تمام کھلاڑی وغیرہ کورونا ٹیسٹ کلیئر کرا کے بائیو ببل کا حصہ بنے ہیں اس لیے انھیں ایک دوسرے کے کمروں میں جانے کی اجازت ہے۔

صرف پہلے دن ٹیسٹ کے نتائج آنے تک رومز میں رہنے کا کہا گیا تھا،کمروں سے باہر ماسک پہنے بغیر جانا ممنوع ہے، پلیئرزکی انڈور تفریحی سرگرمیوں کیلیے ایک کمرہ بھی مختص کیا گیا ہے جس میں وہ اسنوکر وغیرہ کھیل سکتے ہیں۔

الگ فلورز پر قیام کی وجہ سے اب تک پاکستانی اور جنوبی افریقی کرکٹرز کی کوئی باقاعدہ ملاقات نہیں ہوئی، البتہ آتے جاتے یا لفٹ میں کبھی کسی سے علیک سلیک ہو جاتی ہے، اہل خانہ کے ساتھ اور نسبتاً بہتر ماحول کی وجہ سے کھلاڑی بھی بائیوببل میں کسی پریشانی کا شکار نہیں ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔