سندھ کابینہ، بارش متاثرین کو موبائل بینکنگ سسٹم سے امدادی گرانٹ دینے کی منظوری

اسٹاف رپورٹر  بدھ 27 جنوری 2021
مراد شاہ کی چیف سیکریٹری کو سوشل ویلفیئر اوروومن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کام یکساں ہونے کی صورت میں ضم کردینے کی ہدایت۔ فوٹو : فائل

مراد شاہ کی چیف سیکریٹری کو سوشل ویلفیئر اوروومن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کام یکساں ہونے کی صورت میں ضم کردینے کی ہدایت۔ فوٹو : فائل

 کراچی: سندھ کابینہ نے موبائل بینکنگ سسٹم کے ذریعے مون سون 2020 کے متاثرین میں 4.021 بلین روپے کی امدادی گرانٹ کی فراہمی کی منظوری دیدی۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے منگل کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں کابینہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ موبائل بینکنگ سسٹم کے ذریعے سے متاثرین اپنا اوریجنل قومی شناختی کارڈ موبائل بینک کو دکھا کر بغیر بینک اکائونٹ کھولے نقد رقم وصول کرسکتے ہیں۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ مختلف متبادل طریقوں اور طریقہ کار کا پیشہ ورانہ جائزہ لے کر اور تجزیہ کے بعد بورڈ آف ریونیو ، محکمہ خزانہ اور سوشل پروٹیکشن یونٹ کے مطابق مختلف ٹیلی مواصلات کمپنیوں / بینکوں / کنسورشیم سے تکنیکی اور مالی پروپوزل طلب کرکے موبائل بینکنگ کے ذریعہ امدادی گرانٹ فراہم کی جا سکتی ہے۔

زخمی ہونے والے 103 افراد میں سے ہر ایک کو25000 روپے دیے جائیں گے، مکمل طور پر تباہ شدہ پکے مکانوں کو 20000 اور کچے مکانوں کو 10000 روپے دیے جائیں گے جبکہ جن مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ان کے مالکان کو 5000 روپے دیے جائیں گے۔

بورڈ آف ریونیو نے ایک اور تجویز پیش کی جس میں کابینہ کو ضلع تھرپارکر کیلیے انسداد تجاوزات پولیس اسٹیشن کے قیام کی منظوری کی درخواست کی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ بی او آر کے پاس 18 اضلاع میں انسداد تجاوزات کے 18 پولیس اسٹیشن موجود ہیں اور اگر یہ تجویز منظور ہوجاتی تو وہ تھرپارکر میں 19 واں تھانہ قائم کریں گے۔ کابینہ نے تھرپارکر میں تجاوزات کی بڑھتی صورتحال کے باعث پولیس اسٹیشن کے قیام کی منظوری دی۔

محکمہ اسکول ایجوکیشن نے تھرڈ پارٹی کے ذریعہ ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی بھرتی کی پالیسی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی۔ کابینہ کے کچھ ارکان نے اساتذہ کی مختلف اسامیوں جیسے جے ایس ٹی ، پی ایس ٹی ، ایچ ایس ٹی اور مضمون کے ماہرین پر اعتراض اٹھایا۔

کابینہ کے اراکین کا موقف تھا کہ صرف دو کیٹگریز ہونی چاہئیں ، پرائمری اور ثانوی۔ چونکہ حکومت بہترین تنخواہ پیکجوں کی پیشکش کررہی ہے لہٰذا بہترین اساتذہ یا اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ کو صرف دو عہدوں کی پیشکش کے ساتھ مقرر کیا جائے اور اعلیٰ تعلیم اور غیر معمولی اہلیت رکھنے والے امیدواروں کو ترجیح دی جائے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کابینہ کی منظوری سے دو سابق وزیر تعلیم ، نثار کھوڑو اور سید سردار شاہ اور وزیر تعلیم سعید غنی پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی تاکہ وہ بھرتی پالیسی پر نظرثانی کریں اور 15 دن میں اپنی رپورٹ پیش کریں۔ کابینہ نے صوبے میں سوشل سیکیورٹی کو عالمی طرز پر بنانے کی تجویز کی منظوری دی۔

محکمہ زراعت نے ایک ایجنڈا پیش کیا جس میں کابینہ سے درخواست کی گئی کہ وہ محکمے کو اپنا ورکس یونٹ بنانے کی اجازت دے جس سے وہ اپنے طور پر عمارتیں تعمیر کرے گی جیسے مارکیٹیں وغیرہ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے اس تجویز پر نظر ثانی کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کے لیے سینیئر ایڈوائزر ورکس نثار کھوڑو ، وزیر زراعت اسماعیل راہو اور سیکریٹری خزانہ پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ اے ایس آئی کا عہدہ سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے پْر کیا جاتا ہے ، جبکہ متوفی کوٹے کے تحت اسے براہ راست پْر کرنا پڑتا ہے،کابینہ نے اے سی ایس ہوم عثمان چاچڑ، سکریٹری سروسز ، سیکرٹری قانون اور آئی جی پولیس کے نمائندے پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جو قوانین اور سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے مختلف فیصلوں کا جائزہ لے کر اور آئندہ اجلاس میں اپنی سفارشات پیش کریں گے۔

وزیراعلیٰ نے سزا یافتہ قیدی جنید رحمان ولد عبد الرحمٰن انصاری کو ایجوکیشن رعایت کے تناظر میں جیل میں قیدی سے ملنے کے لیے وزیر تعلیم سعید غنی ، مشیر قانون مرتضی وہاب اور مشیر جیل اعجاز جکھرنی پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جو آئندہ کابینہ کے اجلاس میں انسانی اور قانونی بنیادوں پر اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ قیدی پہلے ہی 15 سال سے جیل میں بند ہے ، لہٰذا وہ ضمانت / رہائی کا اہل ہوسکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ قید ’اصلاح‘ کے لیے تھی جو کہ قیدی پہلے ہی مختلف امتحانات میں کوالیفائی کرکے حاصل کرچکا ہے۔ کابینہ نے مکمل غور و خوص کے بعد تمام دارالامان اور سیف ہاؤس کو محکمہ سوشل ویلفیئر سے وومن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ محکمہ وومن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور سوشل ویلفیئر کے کاموں کا جائزہ لیں اور اگر وہ ایک جیسے ہیں تو دونوں محکموں کو ایک ساتھ ضم کر دیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔