امریکا افغانستان میں شہریوں پر بمباری کر رہا ہے، طالبان

ویب ڈیسک  جمعـء 29 جنوری 2021
امریکی کارروائیوں سے بین الافغان مذاکرات کھٹائی میں پڑسکتے ہیں، سہیل شاہین (فوٹو: فائل)

امریکی کارروائیوں سے بین الافغان مذاکرات کھٹائی میں پڑسکتے ہیں، سہیل شاہین (فوٹو: فائل)

کابل: طالبان کے ترجمان نے امریکا پر افغانستان میں شہریوں پر بمباری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی انتظامیہ امن معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دوحہ میں افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی فورسز دوحہ امن ڈیل کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری علاقوں پر بمباری کر رہی ہیں جس سے بین الاافغان مذاکرات بھی کھٹائی پڑ سکتے ہیں۔

یہ پڑھیں : امریکا اور طالبان میں امن معاہدے پر دستخط؛ امریکی فوج 14 ماہ میں افغانستان سے مکمل انخلا کرے گی 

قبل ازیں پینٹاگون بھی یہ شکوہ کرچکا ہے کہ اس امن ڈیل کے تحت طالبان افغانستان میں تشدد میں کمی لانے میں ناکام رہے ہیں جو کہ بنیادی معاہدے کی بنیادی شق تھی، طالبان کے اس عمل سے وسطی ایشیائی ملک سے امریکی افواج کے انخلا پر سوالیہ نشانات ابھر رہے ہیں۔

امریکا کے نئے صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے افغانستان کے حوالے سے اپنی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے عندیہ دیا تھا کہ امن معاہدے پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔

واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان گزشتہ برس 29 فروری کو دوحہ میں امن معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت امریکا نے مئی تک افغانستان سے اپنے فوجی واپس بلوانے تھے تاہم اس کے لیے طالبان کو تشدد میں کمی لانا لازمی شرط تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔