اسٹارٹ اپ کمپنیوں کیلیے بیرونی قرض کا حصول، ضوابط نرم کرنے پر غور

ایکسپریس ٹریبیون رپورٹ  بدھ 10 فروری 2021
مرکزی بینک کمپنیوں کو بیرونی ممالک سے قابل مبادلہ قرض لینے کی اجازت دے سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

مرکزی بینک کمپنیوں کو بیرونی ممالک سے قابل مبادلہ قرض لینے کی اجازت دے سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  اسٹیٹ بینک کا اسٹارٹ اپ کمپنیوں کے لیے غیرملکی قرضوں کے حصول کیلیے قواعد و ضوابط نرم کرنے پر غور۔

ورکنگ پیپر کے مطابق مرکزی بینک کمپنیوں کو بیرونی ممالک سے قابل مبادلہ قرض( convertible debt ) حاصل کرنے کی اجازت دے سکتا ہے، یہ قرض بعدازاں ایکوٹی میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

ورکنگ پیپر میں کہا گیا ہے کہ ایک کمپنی بیرون ملک سے قابل مبادلہ شکل میں قرض حاصل کرسکتی ہے یعنی قرض دہندہ کے پاس قرض گیر کمپنی کا قرض ایکوٹی میں تبدیل کرنے کا آپشن ہونا چاہیے مگر اس کے لیے کچھ شرائط ہیں۔

قرض گیرکمپنی کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت پرائویٹ لمیٹڈ؍ پبلک ان لسٹڈ کمپنی کے طور پر تشکیل دی گئی ہو۔ اپنے قیام کے بعد سے کمپنی کا سالانہ ریونیو2 ارب روپے سے کم ہو، اور اس کے حصص کی مالیت 30 کروڑ روپے سے کم ہو۔ اس قسم کے قرضے ایک سے 5سال میں میچور ہوں گے۔

اصل زر بلٹ پیمنٹ میں ادا کیا جاسکے گا اور پیشگی ادائیگی کی اجازت نہیں ہوگی۔ گذشتہ ایک سال کے دوران ہونے والے اجلاسوں میں اسٹارٹ اپس اور وینچر کیپیٹل فرموں کے نمائندوں نے اس بارے میں آواز اٹھائی ہے کہ غیرملکی زرمبادلہ سے متعلق موجودہ قواعدوضوابط فن ٹیک اور اسٹارٹ اپک کمپنیوں کی شرائط پر پورا نہیں اترتے۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ان اسٹاک ہولڈرز کے مطابق بعض اوقات غیرملکی سرمایہ کار قابل مبادلہ قرض کی صورت میں سرمایہ لگانا چاہتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔