سندھ اسمبلی میں ہنگامہ، پی پی اور پی ٹی آئی ارکان کے درمیان ہاتھا پائی

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 27 فروری 2021
غیر پارلیمانی ریمارکس، دھمکیاں دیں گئیں اور مغلظات بھی بکی گئیں (فوٹو: فائل)

غیر پارلیمانی ریمارکس، دھمکیاں دیں گئیں اور مغلظات بھی بکی گئیں (فوٹو: فائل)

 کراچی: سندھ اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن بنچوں کے درمیان کشیدگی بدستور برقرار رہی، جمعہ کو ایوان میں ارکان الجھ پڑے اور معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا، غیر پارلیمانی ریمارکس دیے گئے، دھمکیاں دیں گئیں اور مغلظات بھی بکی گئیں۔

جمعہ کو ایوان کی کارروائی اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدرات ڈیڑھ گھنٹہ سے زائد تاخیر سے شروع ہوئی۔ پی ٹی آئی کے رکن خرم شیر زمان نے نشاندہی کی کہ شہر میں کتے کاٹنے کے واقعات بڑھ گئے اور لگتا ہے کہ سندھ میں کتوں کا راج ہے۔ خرم شیر زمان کے اس جملے پر حکومتی ارکان بپھر گئے اور وزیر پارلیمانی امور مکیش چاﺅلہ نے اسپیکر سے کہا کہ فاضل رکن سے کہیں کہ وہ اپنی زبان قابو میں رکھیں۔

ایوان میں شور شرابہ شروع ہوگیا اور حکومت اور اپوزیشن کے ارکان ایک دوسرے سے الجھ پڑے۔ کشیدگی کے دوران پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے ارکان ایک دوسرے کے سامنے آگئے اور معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا۔

پیپلز پارٹی کے برہان چانڈیو مشتعل ہوکر پی ٹی آئی کے ارکان کی جانب بڑھے تو انہیں پی ٹی آئی کے عمر عمری نے آگے بڑھنے سے روکنے کی کوشش کی ساتھ ہی فیاض بُٹ بھی آپے سے باہر ہوگئے۔ صوبائی وزیر تیمور تالپور نے پی ٹی آئی کے رکن سے کہا کہ ادھر آؤ تمہیں بتاتاہوں۔

اس دوران اسپیکر آغا سراج درانی ارکان کو مسلسل یہ کہتے رہے کہ پلیز بیٹھ جائیں اور دعا کا احترام کریں لیکن ارکان نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔ مکیش کمار چاولہ نے خرم شیر زمان کے لیے غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کیے۔ پی ٹی آئی کے رکن سعید آفریدی نے شکایت کی کہ ایوان میں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان جب معاملہ ذرا ٹھنڈا ہوا تومحکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق وقفہ سوالات شروع ہوا۔ اس محکمے کے صوبائی وزیر تیمور تالپور نے ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کے جواب دیئے۔ ایک موقع پر پی ٹی آئی کے رکن شاہنواز جدون نے انہیں مانسٹر(منسٹر) صاحب کہہ کر مخاطب کیا تو تیمور تالپور نے ان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو انگریزی نہیں آتی تو اردو میں بات کرلیں جس پر سعید آفریدی بولے وزیر موصوف میری انگریزی کے بجائے اپنی وزارت پر توجہ دیں۔

صوبائی وزیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے کسی کی نوکری نہیں چھینی بلکہ لوگوں کو روزگار دیا ہے، وفاقی حکومت کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا فائدہ عمران خان کی بہن نے اٹھایا۔

یہ پڑھیں : ’’سندھ میں کتوں کا راج ہے‘‘ کہو تو پیپلز پارٹی کو بہت تکلیف ہوتی ہے، خرم شیر زمان

وزیر پارلیمانی امور نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان چوروں اور لینڈ گریبرز کے ٹولے کو کہیں کہ تمیز سے بات کرے۔ جی ڈی اے کے شہریار مہر کے انگریزی میں سوال کرنے پر تیمورتالپور نے ان کی تعریف کی اور کہا کہ شکر ہے کوئی تو ہے درست لہجے میں بات کرسکتا ہے، تیمور تالپور نے کہا کہ مہر صاحب اپنے دوسرے بھائیوں کو بھی کلاس دیا کریں اس کا آپ کو ثواب ملے گا۔

خرم شیر زمان نے کہا کہ ایوان کے ماحول کو کنٹرول کریں، ایک وزیر کھڑے ہو کر گھٹیا زبان استعمال کرتے ہیں۔ اسپیکر نے کہا کہ اس ہاؤس میں لیڈر شپ کو بھول جائیں اور کام کریں۔ وقفہ سوالات کے دوران تیمور تالپور نے خرم شیر زمان سے کہا کہ آپ نے ہمیں سی ایم ہاؤس میں اتنے کنکر کھلائے ہیں کہ وہ ہمیں یاد ہیں، قائم علی شاہ کے دور میں آپ کے سسر کے پاس سی ایم ہاؤس کا ٹھیکہ تھا۔

ایوان کی کارروائی کے دوران جب نماز جمعہ کے لیے اذان کی صدا بلند ہوئی تو تحریک لبیک کے رکن مفتی قسم فخری نے اسپیکر کی توجہ اس جانب دلائی۔ اسپیکر نے کہا کہ ایجنڈا تو مکمل ہونے دیں جس پر وہ بولے کہ نماز پڑھنے جائیں یا ایجنڈا پورا کریں۔

اسپیکر نے کہا کہ دیکھیں مذہب کو بیچ میں نہ لائیں۔ مفتی قاسم فخری نے کہا کہ مذہب تو بیچ میں آئے گا کیونکہ نماز زیادہ اہم ہے جس کے بعد اسپیکر نے اسمبلی کا اجلاس پیر صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔