گینگ وار کا سرغنہ عزیر جان بلوچ 9 ویں مقدمے میں بھی بری

کورٹ رپورٹر  پير 1 مارچ 2021
عدالت نے عزیر بلوچ کیخلاف بغدادی تھانے پر حملے کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا

عدالت نے عزیر بلوچ کیخلاف بغدادی تھانے پر حملے کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا

 کراچی: مقامی عدالت نے گینگ وار کے عزیر جان بلوچ کو بغدادی تھانے پر حملے کے مقدمے میں عدم شواہد کی بناء پر بری کردیا۔

کراچی سینٹرل جیل جوڈیشل کمپلیکس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی نے عزیر بلوچ کیخلاف بغدادی تھانے پر حملے کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔

عدالت نے عدم شواہد کی بناء پر گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ کو بری کردیا۔ دوران سماعت عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ آپ کو کیسے پتہ چلا کہ عزیر جان بلوچ کی ایماء پر حملہ کیا گیا گیا تھا۔ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ وہاں موجود محلے والوں نے بتایا تھا۔ جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے محلے والوں کو گواہ بنایا تھا؟۔ تفتیشی افسر نے جواب میں کہا نہیں محلے والوں میں سے کسی کو گواہ نہیں بنایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گینگ وار کا سرغنہ عزیر بلوچ آٹھویں مقدمے سے بھی بری

پولیس کے مطابق عزیر جان بلوچ کی ایماء پر بغدادی تھانے پر حملہ کیا گیا تھا۔ اس کیخلاف بغدادی تھانے پر حملے کا مقدمہ 2012 میں درج کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ عزیر جان بلوچ اب تک 9 مقدمات میں بری ہوچکا ہے۔ ان مقدمات میں 8 سیشن جبکہ ایک مقدمہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں زیر سماعت تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔