نئی دہلی مسلسل تیسرے سال بھی دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار

ویب ڈیسک  منگل 16 مارچ 2021
نئی دہلی میں گزشتہ ایک سال کے دوران فضائی آلودگی کی وجہ سے اندازاً 54,000 قبل از وقت اموات ہوئی ہیں جو تشویشناک ہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

نئی دہلی میں گزشتہ ایک سال کے دوران فضائی آلودگی کی وجہ سے اندازاً 54,000 قبل از وقت اموات ہوئی ہیں جو تشویشناک ہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

نئی دہلی، بھارت: فضائی آلودگی پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے ’’آئی کیو ایئر‘‘ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی 2020 میں بھی مسلسل تیسری بار دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار پایا ہے۔

واضح رہے کہ فضائی آلودگی کا تعین 2.5 مائیکرومیٹر یا اس سے بھی باریک ذرّات کی لمبے وقفے تک ہوا میں موجودگی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے جبکہ اسی مناسبت سے ان کا سائنسی نام ’’پی ایم 2.5‘‘ رکھا گیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے فضا میں پی ایم 2.5 ذرّات کی زیادہ سے زیادہ محفوظ حد 25 مائیکروگرام فی مکعب میٹر مقرر کی ہے۔

کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے باوجود 2020 کے دوران نئی دہلی میں پی ایم 2.5 ذرّات کی اوسط فضائی آلودگی 84.1 مائیکروگرام فی مکعب میٹر رہی جو عالمی ادارہ صحت کی محفوظ حد سے بھی 336.4 فیصد زیادہ ہے۔

یہی نہیں بلکہ گزشتہ سال دنیا کے 50 آلودہ ترین شہروں میں سے 35 شہر بھارت میں واقع ہیں۔

صحت کے حوالے سے 2.5 پی ایم ذرّات کو انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ شدید بیماریوں سے لے کر اموات تک کی وجہ بنتے ہیں۔

ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نئی دہلی میں گزشتہ ایک سال کے دوران فضائی آلودگی کی وجہ سے اندازاً 54,000 قبل از وقت اموات ہوئی ہیں جو تشویشناک ہیں۔

آئی کیو ایئر کی اسی رپورٹ میں دنیا کے آلودہ ترین ممالک میں بنگلادیش کو پہلا، پاکستان کو دوسرا اور بھارت کو تیسرا نمبر دینے کے علاوہ، جنوبی ایشیا کی ہوا کا معیار ’’دنیا بھر میں بدترین‘‘ بھی قرار دیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔