- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
نیب کو 12 اپریل تک مریم نواز کو گرفتار کرنے سے روک دیا گیا
لاہور: ہائی کورٹ نے نیب کو مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو 12 اپریل تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو نیب نے 26 مارچ کو طلب کررکھا ہے، تاہم گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر مریم نواز نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
مریم نواز جاتی امرا اراضی کیس میں حفاظتی ضمانت کےلئے لاہور ہائی کورٹ پیش ہوئیں اور اپنی حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کردی۔ مریم نواز عبوری ضمانت کے لئے جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں بینچ کے روبرہ پیشی ہوئیں تو ان کے ہمراہ کیپٹن (ر) صفدر، پرویز رشید، رانا ثنااللہ، عطاء اللہ تارڑ، خواجہ عمران نذیر اور مریم اورنگزیب سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مریم نواز اراضی کیس کی تفتیش کے لیے طلب
مریم نواز کی درخواست پر سماعت جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں بینچ نے کی، مریم نواز نے درخواست میں مؤقف پیش کیا کہ نیب لاہور نے 15 سو کنال اراضی سے متعلق انکوائری شروع کر رکھی ہے، اور دو انکوائریز میں 26 مارچ کو طلب کیا ہے، نکوائری میں شامل تفتیش ہونا چاہتی ہوں تاہم گرفتاری کا خدشہ ہے۔
درخواست میں مریم نواز نے استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب حکومت کے اشارے پر سیاسی مخالفین کو ٹارگٹ کر رہا ہے، حکومت کے دباؤ پر درخواست گزار کو 26 مارچ کو گرفتار کر سکتا ہے، لاہور ہائیکورٹ درخواست گزار کو عبوری ضمانت منظور کرے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مریم نواز کی نیب پیشی پر رینجرز تعینات کرنے کی منظوری
عدالت نے نیب کو 12 اپریل تک مریم نواز کو گرفتار کرنے سے روک دیا، جب کہ ہائیکورٹ نے مریم نواز کو دو کیسز میں دس دس لاکھ کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
مریم نواز کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور ہونے کے بعد ماڈل ٹاؤن میں ہونے والا مشاورتی اجلاس منسوخ کر دیا گیا ہے، اور ذرائع مسلم لیگ (ن) کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے شریک ہونا تھا تاہم اب انہیں اجلاس کی منسوخی کی اطلاع کردی گئی ہے۔
نیب کا لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
دوسری جانب نیب نے مریم نواز کی نیب پیشی کے موقع پر کارکنوں کو ساتھ لانے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔ اور مریم نواز کی نیب پیشی کے موقع پر کارکنوں کو ساتھ لانے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی ہے، نیب نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ لیگی رہنما مریم نواز کو نیب نے 26 مارچ کو دو کیسز میں طلب کر رکھا ہے، تاہم مریم نواز نے پی ڈی ایم کے کارکنوں کے ساتھ نیب میں پیش ہونے کا اعلان کیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز نے دھمکی دی ہے کہ وہ اکیلی نیب میں پیش نہیں ہوں گی، مریم نواز کے بیان سے صاف ظاہر ہے کہ وہ انکوائری میں پیش ہونے کے بجائے نیب تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنا چاہتی ہیں۔
درخواست میں نیب کا کہنا ہے کہ نیب قانون کے مطابق تحقیقات کر رہا ہے، اور چوہدری شوگر مل میں مریم نواز کی ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کر رکھی ہے، لاہور ہائیکورٹ مریم نواز کو اکیلے نیب میں پیش ہونے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ مریم نواز کو نیب نے 26 مارچ کو جاتی امرا میں 1500 کنال اراضی کی ان کے نام مبینہ غیرقانونی منتقلی کی تحقیقات میں طلب کیا ہے۔ نوٹس میں ہدایت کی گئی ہے کہ پیشی کے وقت تمام مطلوبہ ریکارڈ ہمراہ لائیں۔
دوسری جانب کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے پیش نظر نیب لاہور نے مریم نواز کی 26 مارچ کو نیب پیشی کے حوالے سے وفاقی وزارت داخلہ اور پنجاب حکومت کو رینجرز اور پولیس کی تعیناتی کےلئے درخواست دی جس میں نیب دفتر کو ریڈ زون قرار دینے کی بھی استدعا کی گئی، اور وفاقی وزارت داخلہ نے نیب آفس لاہور کی سیکورٹی کیلئے رینجرز تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔