- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
انڈونیشیا کی آبدوز زیر آب ڈرلنگ کے دوران 53 اہلکاروں سمیت لاپتہ
جکارتہ: انڈونیشیا کے سمندر میں ڈرلنگ کرنے والی جرمنی ساختہ آبدوز عملے کے 53 ارکان سمیت لاپتہ ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کی آبدوز ’’کے آر آئی نانگگلہ 402‘‘ انڈونیشیا کے جزیرے بالی کے سمندر میں آبی گولوں کا استعمال کرتے ہوئے ڈرلنگ کر رہی تھی تاہم آبدوز کے عملے سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ آبدوز میں 53 افراد موجود ہیں۔
انڈونیشیا کی بحریہ نے آبدوز کے لاپتہ ہونے پر تلاش کا کام شروع کردیا ہے جس کے لیے آسٹریلیا اور سنگاپور سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔ آبدوز کی تلاش کا کام بالی سے 60 میل کی دوری پر جاری ہے۔
انڈونیشیا کی کابینہ کے سکریٹریٹ کی ویب سائٹ کے مطابق ، 1،395 ٹن کے آر آئی ننگگالہ 402 جرمنی میں 1978 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ آبدوز دو سال جنوبی کوریا میں رہی جہاں اس میں ترمیم کی گئی اور دوبارہ استعمال کے لیے 2012 میں تیار کیا گیا تھا۔
ماضی میں انڈونیشیا اپنے وسیع و عریض جزیرے کے پانیوں پر گشت کرنے کے لیے سوویت یونین سے خریدی گئی 12 آبدوزوں کا بیڑا استعمال کیا کرتا تھا تاہم اب صرف 5 آبدوزیں ہیں جن میں سے 2 جرمنی اور 3 جنوبی کوریا کے ہیں۔
واضح رہے کہ انڈونیشیا دفاعی صلاحیتوں کو اپ گریڈ کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن اب بھی کافی کام کرنا باقی ہیں، یہی وجہ ہے کہ حالیہ برسوں میں فضائی حادثوں میں زیادہ تر نہایت پرانے جہاز شکار ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔