- امن سبوتاژ کرنے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا، وزیراعلٰی بلوچستان
- مشی گن یونیورسٹی میں تقسیم اسناد کی تقریب اسرائیل کیخلاف مظاہرہ بن گئی
- اوآئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی کیلئے مل کرکام کریں، وزیرخارجہ
- اوور بلنگ پر بجلی کمپنیوں کے افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- نابالغ لڑکی سے جنسی زیادتی کی کوشش؛ 2 نوجوان مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو کتنا انعام ملے گا؟ محسن نقوی نے اعلان کردیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی کھائی میں گرگئی؛ ہلاکتیں
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ایمل ولی خان اے این پی کے مرکزی صدر منتخب
- جس وزیراعلی کو اسلام آباد چڑھائی کا شوق ہے، اپنے لیڈر کا حشر دیکھے، شرجیل میمن
- پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عالمی اعزاز کیلئے منتخب
- گورنر پنجاب کی تقریب حلف برداری ملتوی
- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
بھارتی حکومت کورونا کی صورتحال بتانے پرٹوئٹرپرسیخ پا
نئی دہلی: بھارتی حکومت سوشل میڈیا پر کورونا کی تباہ کاریاں اور نظام صحت میں ہونے والی غفلت دکھانے پر طیش میں آگئی ہے۔
بھارت میں کورونا کی ابتر صورتحال میں آکسیجن کی کمی اور صحت کے نظام کی خامیوں پر جہاں عالمی میڈیا بھارتی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے رہا ہے تو وہیں ٹوئٹر نے بھی صورتحال کی صحیح عکاسی کرتے ہوئے ملک کی منظر کشی کی تو بھارتی حکومت اس پر آگ بگولہ ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیئے : بھارت میں کورونا نے تباہی مچادی، ہر 4 منٹ میں ایک شخص وائرس سے ہلاک
بھارت کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نےٹوئٹر انتظامیہ سے تقریبا سو ایسی پوسٹیں ختم کرنے کی درخواست کی ہے، جس میں کورونا کی تیسری لہر سے ہونے والی ہلاکتیں، اسپتالوں، آکسیجن کے انتظار میں مرتے افراد اور شمشان گھاٹ کی صورت حال دکھائی گئی ہے۔
ٹوئٹر سے کی گئی درخواست میں بھارتی حکومت نے حقیقت کے برعکس موقف اختیار کیا ہے۔ بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا خصوصا ٹوئٹر پر غیر متعلقہ تصاویر، ویڈیو اور تحریری مواد کے ذریعے کورونا وبا اور ویکسین کے حوالے سے غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے : بھارت میں ہر ایک منٹ میں کورونا کے 243 نئے کیسز سامنے آنے لگے
بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ ہم کورونا وبا کے درمیان ہونے والی تنقید اور حقیقی درخواستوں کو خوش آمدید کہتے ہیں، تاہم ٹوئٹر کو چاہیے کہ وہ عوام میں خوف وہراس اور غلط معلومات پھیلانے والے صارفین کے خلاف کارروائی کرے۔
یاد رہے کہ انتہا پسند بھارتی حکومت نے محکمہ صحت، میڈیا اور دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے کمبھ میلے کو روکنے کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے اس مذہبی تہوار کو منعقد کیا۔
یہ بھی پڑھیئے : بھارت میں کورونا وبا بے قابو، صحت کا نظام بیٹھ گیا
اخباری اطلاعات کے مطابق اترکھنڈ میں ہونے والے مذہبی تہوار کمبھ میلے میں 25 لاکھ سے زائد افراد نے کورونا ایس او پیز کی دھجیاں اڑاتے ہوئے گنگا میں ڈبکی لگا ئی اور اس کے اگلے ہی ہفتے بھارت میں کورونا نے گزشتہ سارے ریکارڈ توڑ دیے۔ کمبھ میلے کے بعد بھارت کا ہر گلی محلہ شمشان گھاٹ کا منظر پش کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیئے : بھارت ؛ ایک دن میں نئے کورونا کیسز کے سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے
کمبھ میلے کے بعد بے قابو ہونے والی کورونا لہر کے بعد ملک کے تمام ہی بڑے اسپتالوں کے کورونا وارڈز مریضوں سے بھر گئے ہیں اور صحت کا نظام مکمل طور پر بیٹھ گیا ہے۔ مرنے والے غمزدہ لواحقین کو ایک اور نئی پریشانی کا سامنا ہے، کیوں کہ آخری رسومات کے لیے شمشان گھاٹ میں طویل قطاریں لگ گئیں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔