امریکا بٹ کوائن کوٹیکس نیٹ میں لانے کا خواہش مند

ویب ڈیسک  جمعـء 21 مئ 2021
10 ہزار ڈالر سے زائد کی کرپٹو کرنسی کو ٹرانسفر کرنے پر انٹرنل ریونیو سروس میں اندراج کیا جائے گا۔(فوٹو:رائٹرز)

10 ہزار ڈالر سے زائد کی کرپٹو کرنسی کو ٹرانسفر کرنے پر انٹرنل ریونیو سروس میں اندراج کیا جائے گا۔(فوٹو:رائٹرز)

 واشنگٹن: امریکی محکمہ خزانہ بٹ کوائن کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مقبولیت کے سبب اسے ٹیکس نیٹ میں لانے کا خواہش مند ہے۔

بلومبرگ میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق  بائیڈن انتظامیہ نے کرپٹو کرنسی کی دنیامیں ٹیکس کا چکمہ دے کر نکلنے والے افراد سے ٹیکس وصول کرنے کی تجویز دی ہے۔ جب کہ گزشتہ سال ہی انٹر نل رینیو سروس( آ ئی آر ایس) نے انفرادی ٹیکس ریٹرن فارم  1040میں  کرپٹو کے حوالے سے ایک شق بھی شامل کر دی تھی۔

یہ بھی پڑھیئے : بٹ کوائن کے خلاف کریک ڈاؤن، قیمت زمین پرآگئی

 اس حوالے سے امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے ٹیکس وصولی کو مزید بہتر بنانے کے لیے جو تجاویز دی ہیں اس میں ایک شق یہ بھی ہے کہ 10 ہزار ڈالر سے زائد کی کرپٹو کرنسی کو ٹرانسفر کرنے پر انٹرنل ریونیو سروس میں اندراج کیا جائے۔ جب کہ دس ہزار امریکی ڈالر سے زائد مالیت کے کرپٹو اثاثے وصول کرنے والے بزنسزکے ساتھ نقد لین دین کا بھی آئی آر ایس میں اندراج کرایا جائے۔

یہ بھی پڑھیئے :کرپٹو کرنسی؛ کسی حکومتی پالیسی کے بغیر چلنے والی نقدی

محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ موجودہ کاروباری لین دین میں کرپٹو کرنسی کا حصہ بہت کم ہے۔ تاہم بائیڈن انتظامیہ ورچوئل کرنسی کے لین دین میں زیادہ سے زیادہ شفافیت لانے پر کام کر رہی ہے۔ جب کہ نئی امریکی انتظامیہ ٹیکس آمدن میں اضافے کے لیے بینکوں سے اکاؤنٹ فلو کی رپورٹ بھی طلب کر رہی ہے۔ یاد رہے کرپٹو کرنسی کو پہلے ہی ٹیکس سے گریز اور غیر قانونی سرگرمیوں میں سہولت فراہم کرنے کے مسائل کی وجہ سے نمایاں اہمیت حاصل ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔