- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
جولائی تامارچ بڑی صنعتوں کی پیداوار 9 فیصدسے بڑھ گئی
کراچی: کورونا کی عالمی وبا کے باوجود پاکستان میں رواں مالی سال کے پہلے9 ماہ(جولائی تا مارچ ) بڑے پیمانے کی صنعتوں کی پیداوار15سال کی بلند ترین شرح 9 فیصدسے بڑھ گئی،سب سے زیادہ ترقی ٹیکسٹائل،فوڈ،مشروبات اورآٹوموبائل کے شعبوں میں ہوئی۔
اکنامک سروے آف پاکستان کی روپورٹ جوجمعرات کو جاری کی گئی کے مطابق 2007ء کے بعد کسی بھی سال میں یہ سب سے بلند شرح ہے۔مئی کے آخری ہفتے تک سال 2020-21ء کی یہ شرح 9.29 فیصد تھی۔گزشتہ سال اس کا ہدف منفی2.5 فیصد مقررکیا گیا تھا۔سال 2020 ء کے پہلے9 مہینوں میں یہ شرح 5.1 فیصد رہی تھی جو گیارہ سال کی سب سے کم ترین شرح تھی۔
اکنامک سروے رپورٹ کے مطابق حکومت کی طرف سے کورونا سے نمٹنے کیلئے کیے گئے بروقت اقدامات جیسا کہ کاروبارکووقت سے پہلے کھولنا،سمارٹ لاک ڈاؤن، برآمدی صنعتوں کو ریلیف کی فراہمی ،تعمیرات اور صنعت کے شعبوں کی دی جانے والی مراعات شامل ہیں کے سبب بڑی صنعتوں کی پیداوار اندازوں سے بڑھ گئی۔
پورے ملک میں ویکسی نیشن کی کامیاب مہم نے وائرس کے حوالے سے بے یقینی کوختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور کاروباری برادری کو اس سے بھی سکون کا سانس نصیب ہوا۔اس کے علاوہ مربوط مالیاتی پالیسیوں نے بھی اس ضمن میں مدد دی ۔بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافے سے باقی مینوفیکچرنک سیکٹر کو بھی سنبھلنے کا موقع مل گیا۔
پاکستان میں مینوفیکچرنگ سیکٹر ملک کی مجموعی جی ڈی پی کا 12.79 فیصد ہے اورملک کی 16.1فیصد لیبرفورس اس شعبے سے منسلک ہے۔ لارج سکیل مینوفیکچرنگ سیکٹرکا معیشت میں حصہ 76.1 فیصد ہے اور یہ جی ڈی پی کا 9.73 فیصد ہے۔
چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کا معیشت میں حصہ 16.6اورجی ڈی پی میں 2.12 فیصد ہے۔بڑے پیمانے کی صنعتوں میں ٹیکسٹائل سب سے آگے ہے جس کا اس سیکٹرکے مجموعی حجم میں حصہ 20.91فیصد ہے۔رواں مالی سال کے دوران اس سیکٹر کی شرح نمو5.9 فیصد رہی ہے جو گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں منفی 2.58 تھی۔
گارمنٹس سیکٹر کیلئے کورونا کی وبا نعمت ثابت ہوئی ،اسے یورپ اور امریکہ کی مارکیٹوں سے بڑے پیمانے پر آرڈر ملے۔فوڈ ،بیوریج، تمباکوکے سیکٹرزکا پیداورکے مجموعی حجم میں حصہ 12.37فیصد رہا ۔رواں سال ان شعبوں کی شرح نمو11.73فیصد رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے دوران 1.69منفی تھی۔چینی ،سگریٹ اور گندم ملنگ کے شعبہ نے بھی خاطرخواہ ترقی کی ۔کوک اور پٹرولیم کے شعبہ میں 12.71 فیصد نمو دیکھی گئی۔
آٹو موبائل کی شرح نمو میں 23.38 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال 37.66 فیصد منفی تھا۔اس کا سبب شرح سود میں کمی، زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں استحکام اور ان شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری تھی جس کا ا ن شعبوں پر مثبت اثر پڑا۔آئرن اور سٹیل کی پیداوارمیں جولائی سے مارچ تک 1.66 فیصد اضافہ ہوا۔
گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں ان کی پیداوارمیں 7.96 فیصد کمی دیکھی گئی تھی۔ کھاد کی پیداوارمیں 5.69 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے دوران5.81 فیصد تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔