لڑکی سے زیادتی کے الزام میں یتیم خانے کا اکاؤنٹنٹ گرفتار

اسٹاف رپورٹر  منگل 15 جون 2021
بھانجی نے بتایا کہ ہاسٹل کے اکاؤنٹنٹ مہدی نے زیادتی کی ہے، مدعیہ سلمیٰ۔ فوٹو: فائل

بھانجی نے بتایا کہ ہاسٹل کے اکاؤنٹنٹ مہدی نے زیادتی کی ہے، مدعیہ سلمیٰ۔ فوٹو: فائل

 کراچی: جمشید کوارٹر پولیس نے یتیم خانے میں رہائش پذیر نوعمر لڑکی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔

پولیس نے متاثرہ لڑکی کی خالہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا جس میں مدعیہ مقدمہ سلمیٰ نامی خاتون نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ اس کی ہمشیرہ اور بہنوئی کے انتقال کے بعد ان کی اکلوتی بیٹی کو 10 سال قبل یتیم بچوں کی کفالت کے ادارے زہرا ہوم ہاسٹل میں داخل کرایا تھا اب میری بھانجی کی عمر 16 سال کے قریب ہے اور ہم ہر ماہ باقاعدگی سے اس سے ملنے جاتے ہیں۔

مدعیہ کا کہنا ہے کہ وہ 13 جون کو اپنی بھانجی سے ملنے زہرا ہومز ہاسٹل گئی تو میری بھانجی نے مجھے روتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ماہ 26 مئی کی دوپہر 3بجے کے قریب ہاسٹل کے اکاؤنٹنٹ مہدی نے مجھے بہانے سے اپنے کمرے میں بلا کر ڈرا دھمکا کر میرے ساتھ زبردستی کی اور مجھے کہا کہ کسی کو مت بتانا۔

مدعیہ کے مطابق بھانجی کے اس انکشاف کے بعد وہ اپنی بھانجی و دیگر کے ہمراہ رپورٹ کے لیے آئی ہیں اور میرا دعویٰ زہرا ہومز کے اکاؤنٹنٹ مہدی پر میری بھانجی کے ساتھ زبردستی ڈرا دھمکا کر زنا کرنے کا ہے لہٰذا قانونی کارروائی کی جائے جس پر جمشید کوارٹرز پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم مہدی کو گرفتار کرلیا۔

accused

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔