قومی اسمبلی میں حکومتی اورن لیگ کے اراکین کی ہنگامہ آئی،ایوان میدان جنگ بن گیا

ویب ڈیسک  منگل 15 جون 2021
 اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے ایک دوسرے پر کتابیں پھینکیں، جس سے ایک سارجنٹ اور حکومتی رکن ملیکہ بخاری زخمی ہوگئیں.(فوٹو:فائل)

اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے ایک دوسرے پر کتابیں پھینکیں، جس سے ایک سارجنٹ اور حکومتی رکن ملیکہ بخاری زخمی ہوگئیں.(فوٹو:فائل)

 اسلام آباد: آج ہونے والا قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں ارکان نے ایوان کا تقدس پامال کرتے ہوئے اسے میدان جنگ میں تبدیل کردیا، حکومت اور ن لیگی ارکان کے درمیان ہونے والی لڑائی میں ایک دوسرے پر کتابوں سے حملے، سکیورٹی  اہل کار بھی اراکین کو روکنے میں ناکام ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں آج ہونے والا اجلاس میدان جنگ بن گیا جس پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے سینیٹ سیکرٹریٹ سے مدد طلب کرلی۔ جس کے بعد ایوان کی کشیدہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے اضافی سارجنٹ ایٹ آرمز کی خدمات قومی اسمبلی کے سپرد کردی گئی۔

آج کے اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے ایک دوسرے پر کتابیں پھینکنا شروع کردی، کتابوں کا بنڈل لگنے سے ایک سارجنٹ اور پی ٹی آئی کی رکن ملیکہ بخاری  زخمی ہوگئیں۔ زخمی سارجنـٹ کو ان کے ساتھی ایوان سے باہر لے گئے۔ ہنگامے کے سبب قومی اسمبلی کو اجلاس کودس منٹ کے لیے  پھر معطل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھئے :بجٹ اجلاس میں پھر شورشرابہ؛ شہباز شریف کا اسپیکر پر ایوان کا احترام مجروح کرنے کا الزام

ہنگامہ آرائی کے بارے میں وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کا کہنا ہے کہ لڑائی کا آغاز علی گوہر بلوچ کے نعروں سے شروع ہوا اورن لیگ کے  ایم این ایز نے تمام پارلیمانی اقدار کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ننگی گالیاں دیں، جس پر نوجوان ارکان جذباتی ہو گئے اور پھر بجٹ کی کتابیں پھینکنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

اسپیکراسد قیصر نے قومی اسمبلی میں آج ہونے والے واقعے کی مکمل تحقیقات کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیرپارلیمانی زبان استعمال کرنے والے ارکان کو کل ایوان میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایوان میں حزب اختلاف اور حکومتی ارکان کی جانب سے غیرپارلیمانی رویہ اور نازیبا زبان قابل مذمت اور مایوس کن ہے۔

تاہم قومی اسمبلی اجلاس میں ن لیگ و پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کے درمیان ہونے والی لڑائی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان لاتعلق رہے۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے قومی اسمبلی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ آج پارلیمنٹ میں حکومتی ارکان کی جانب سے جو ہلڑبازی کی گئی، جس طرح کی زبان استعمال کی گئی وہ ناصرف PTI جیسے گروہ کا وطیرہ ہے بلکہ ذہنی طور پر ان کی شکست کا اعتراف ہے-عربی کی ایک کہاوت ہے ”اذا یئسَ الانسانُ طالَ لِسانُهُ “،”انسان جب مایوس ہو جائے تو زبان دراز ھو جاتا ھے۔“

آج ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس کل دوپہر دو بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔