امجد صابری کو ہم سے بچھڑے پانچ برس بیت گئے

اسٹاف رپورٹر  منگل 22 جون 2021
فن قوالی کی تاریخ امجد صابری کے ذکر کے بغیر ادھوری رہے گی (فوٹو: فائل)

فن قوالی کی تاریخ امجد صابری کے ذکر کے بغیر ادھوری رہے گی (فوٹو: فائل)

 کراچی: معروف قوال امجد صابری کی 5 ویں برسی آج منائی جائے گی۔

سن 1974ء کو کراچی کے معروف قوال گھرانے میں آنکھ کھولنے والے امجد صابری کو قوالی ورثے میں ملی۔ انھوں نے قوالی کی ابتدائی تربیت والد غلام فرید صابری اور بڑے بھائی عظمت صابری سے حاصل کی۔ فنی تعلیم و تربیت کے بعد امجد صابری نے قوالی کے شعبے میں اس انداز سے اپنی صلاحیتوں کو منوایا کہ جس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔

امجد صابری نے بھارت، نیپال، امریکا، لندن سمیت 17 سے زائد ممالک میں پرفارمنس دی۔ اپنے والد غلام فرید صابری کے انتقال کے بعد امجد صابری ایک نئے روپ میں ابھر کر سامنے آئے اور انھوں نے باقاعدہ قوالی کا آغاز اسی کلام ’’تاجدار حرم‘‘ سے کیا جو ماضی میں ان کے والد اور چچا کو بام عروج پر پہنچا چکا تھا۔

22 جون سن 2016ء کو لیاقت آباد میں گھر سے کچھ فاصلے پر انھیں اس وقت دہشت گردوں نے فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ ایک نجی ٹی وی کے شو میں شرکت کے لیے گھر سے روانہ ہوئے تھے۔ اس قاتلانہ حملے کے نتیجے میں امجد صابری شدید زخمی ہوگئے اور زخموں کی تاب نہ کر جاں بحق ہوگئے تھے۔

فن قوالی کی تاریخ امجد صابری کے ذکر کے بغیر ادھوری رہے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔