وفاقی حکومت مصنوعی بحران پیدا کرنے والی آئل کمپنیز سے ریکوری کرے، لاہورہائیکورٹ

ویب ڈیسک  جمعـء 25 جون 2021
حکومت تین ماہ میں عملدرآمد رپورٹ عدالت میں جمع کرائے۔ عدالتی حکم۔ فوٹو:فائل

حکومت تین ماہ میں عملدرآمد رپورٹ عدالت میں جمع کرائے۔ عدالتی حکم۔ فوٹو:فائل

لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے، اور مصنوعی بحران پیدا کرکے پیسا بنانے والی کمپنیز سے حکومت پیسے وصول کرے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اظہر صدیق اور سردار فرحت منظور چانڈیو نے ملک میں پٹرولیم بحران کے خلاف درخواست دائر کی تھی، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ قاسم خان نے درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  پٹرولیم بحران رپورٹ فوری پبلک کرنے کا حکم

چیف جسٹس قاسم خان نے تحریری فیصلے میں ریمارکس دیئے کہ آئل کمپنیز نے بحران کے دنوں میں اربوں روپے کمائے، عدالتی حکم پر تحقیقات کے لیے کمیشن بنا تھا، مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے، اور مصنوعی بحران پیدا کرکے پیسا بنانے والی کمپنیز سے حکومت پیسے وصول کرے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پٹرول قیمتوں کا فارمولا تبدیل کرنا بادی النظر میں بدنیتی ہے

چیف جسٹس قاسم خان نے حکم دیا ہے کہ اوگرا کے  برقرار رکھنا ہے یا تحلیل کرنا ہے وفاقی حکومت اس معاملے پر کمیٹی تشکیل دے، وفاقی حکومت آئل سٹوریج کی کم سے کم مقدار کو برقرار رکھنے کی پابند ہوگی، وفاقی حکومت پٹرولیم کمیشن کی تجاویز پر عملدرآمد کو یقینی بنائے، اور  تین ماہ میں عملدرآمد رپورٹ عدالت میں جمع کرائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔