- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
ہفتے میں تین چھٹیاں، چار دن کام؛ امریکی کانگریس میں قانون پیش
واشنگٹن ڈی سی: جاپان اور آئس لینڈ میں مقبولیت کے بعد امریکی بھی ہفتے میں چار دن کام اور تین چھٹیوں کے قائل ہوگئے ہیں۔
خبروں کے مطابق، امریکی کانگریس میں کیلیفورنیا سے ڈیموکریٹ رکن مارک ٹکانو نے ایک قانون کا مسودہ جمع کروایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہفتے میں چار دن کام ہو اور تین دن چھٹیاں دی جائیں۔
مجوزہ قانون کے حق میں ٹکانو نے دنیا کے مختلف ممالک میں کیے گئے وسیع تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہفتے میں چار دن یعنی 32 گھنٹے کام سے کارکنان کی صحت بہتر رہے گی، اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ زیادہ وقت گزار کر انہیں خوشی حاصل ہوگی اور ان کی کارکردگی بھی بہتر ہوگی۔ یہ تمام باتیں آج ثابت شدہ ہیں۔
مزدوروں اور صنعتی تنظیموں کی امریکی فیڈریشن کے صدر رچرڈ ٹرمکا نے بھی اس مجوزہ قانون کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنخواہ کم کیے بغیر اوقاتِ کار میں کمی سے نہ صرف امریکا میں ملازمت کرنے والوں کو منصفانہ ماحول میسر آئے گا بلکہ زیادہ افراد میں کام تقسیم کرکے بیروزگاری کا مسئلہ حل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
اپنی پریس ریلیز میں مارک ٹکانو نے یہ بھی کہا ہے کہ جدید دنیا کے بزنس ماڈل میں بہتر پیداوار اور کارکردگی کے ساتھ ساتھ منصفانہ معاوضے اور کارکنان کے بہتر معیارِ زندگی کو زیادہ اہمیت حاصل ہے۔ ہفتے میں چار دن کام اور تین دن چھٹیاں اس مقصد کے حصول میں مؤثر حکمتِ عملی ثابت ہوں گی۔
البتہ یومیہ اجرت اور کام کی بنیاد پر معاوضہ لینے والوں پر اس قانون کا اطلاق نہیں ہوگا، جن میں گھریلو کام کاج کرنے والے افراد اور ٹیکسی ڈرائیورز وغیرہ شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔