اسلام آباد وڈیو اسکینڈل؛ ملزم عمر بلال کی درخواست ضمانت پر پولیس کو نوٹس

ویب ڈیسک  پير 2 اگست 2021
گزشتہ ماہ ایک وڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں کچھ لوگ نوجوان لڑکے اور لڑکی پر تشدد کر رہے ہیں  فوٹو: فائل

گزشتہ ماہ ایک وڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں کچھ لوگ نوجوان لڑکے اور لڑکی پر تشدد کر رہے ہیں فوٹو: فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکٹر ای الیون میں لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے وڈیو اسکینڈل کیس میں گرفتار ملزم عمر بلال کی درخواست ضمانت پر پولیس سے جواب طلب کر لیا ہے ۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جسٹس طارق محمود جہانگیری نے وڈیو کیس میں گرفتار ملزم عمر بلال کو ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست پر سماعت کی تو درخواست گزار کی جانب سے عثمان طارق ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

درخواست گزار عمر بلال کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عثمان مرزا کی لڑکے اور لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی فوٹیج وائرل ہوئی۔ پولیس نے مقدمہ درج کیا، پانچ افراد کو ایف آئی آر میں ملزم نامزد کیا گیا، ان کے موکل نے نہ تو جرم کا ارتکاب کیا اور نہ ہی موقع پر موجود تھا۔ اسے ایف آئی آر میں بھی نامزد نہیں کیا گیا۔ ٹرائل کورٹ نے 28 جولائی کو ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ عمر بلال یونیورسٹی کا طالب علم ہے جس کے مفرور ہونے کا کوئی خدشہ نہیں، لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

عدالت عالیہ کیس نے موقف سننے کے بعد ملزم عمر بلال کی درخواست ضمانت پر پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

کیس کا پش منظر:

گزشتہ ماہ ایک وڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کچھ لوگ ایک کمرے میں نوجوان لڑکے اور لڑکی پر تشدد کر رہے ہیں۔ وڈیو وائرل ہونے کے بعد عثمان مرزا نامی شخص کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا جب کہ اس کے ساتھ دیگر افراد کو بھی نامزد کیا گیا۔ اسلام آباد کی مقامی عدالت میں دوران سماعت تفتیشی افسر نے بتایا تھا کہ کہ ملزمان نے وقتا فوقتا متاثرہ لڑکا لڑکی سے 11 لاکھ 25 ہزار روپے بلیک میلنگ کر کے لیے ہیں۔ یہ متاثرہ لڑکے کے گھر بندے بھیج کر پیسے منگواتے اور آپس میں بانٹ لیتے تھے۔ دوران تفتیش ملزمان نے کہا ہے کہ 11 لاکھ 25 ہزار روپے واپس دینے کو تیار ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔