بھارت میں ایک اور مسلمان پر انتہا پسند ہندوؤں کا بہیمانہ تشدد

ویب ڈیسک  جمعرات 12 اگست 2021
مسلمان پر بدترین تشددکا یہ واقہ انتہا پسند ہندوؤں کے دفتر بجرنگ دل کے قریب پیش آیا۔(فوٹو:فائل)

مسلمان پر بدترین تشددکا یہ واقہ انتہا پسند ہندوؤں کے دفتر بجرنگ دل کے قریب پیش آیا۔(فوٹو:فائل)

بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ بدسلوکی کا ایک اور دلخراش واقعہ سامنے آگیا، مسلمان رکشہ ڈرائیور پر تشدد اور جے شری رام کے نعرے لگوانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش میں انتہا پسند ہندوؤں کے ہجوم نے اپنے ہی محلے کے مسلمان رکشے ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد سڑکوں پر گھسیٹا اور زبردستی ’جے شری رام‘ کے نعرے لگوائے۔ سوشل میڈیا پر موجود اس واقعے کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انتہا پسند ہندو اسے ہندو دھرم کے نعرے لگانے پرمجبور کر رہے ہیں، جب کہ اس کی معصوم بیٹی باپ کے ساتھ لپٹی رو رہی ہے۔

مذکورہ رکشہ ڈرائیور نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنا رکشہ چلا رہا تھا کہ ’ ہندو نوجوانوں پر مشتمل ہجوم نے اس کے ساتھ مار پیٹ اور بد تمیزی کی اور خاندان سمیت قتل کرنے کی دھمکیاں بھی دیں۔ تاہم کافی دیر بعد پولیس نے مداخلت کرکے مجھے ان لوگوں سے بچایا۔‘

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقہ انتہا پسند ہندؤں کے دفتر بجرنگ دل کے قریب پیش آیا، جہاں اسی دن ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں اس علاقے میں رہنے والے لوگوں نے مسلمانوں پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ زبردستی ہندو لڑکیوں کا مذہب  تبدیل کر رہے ہیں، اس میٹنگ کے فوراً بعد یہ افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ تاہم پولیس نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق بجرنگ دل سے تھا۔

ٹی وی رپورٹ کے مطابق مذکورہ رکشہ ڈرائیور اسی علاقے کا رہائشی ہے اور اس کا اپنے پڑوس میں رہنے والے ہندو خاندان کے ساتھ قانونی تنازع چل رہا تھا۔ پولیس نے زخمی کی مدعیت میں اس علاقے کے رہائشی، اس کے بیٹے اور دیگر 10 افراد کے خلااف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔