امریکا طالبان کے افغانستان پر تیزی سے کنٹرول پر حیران

ویب ڈیسک  پير 16 اگست 2021
افغان صورتحال انتہائی تیزی سے بدلی اور اس بات کا امریکا کو خود اندازہ نہیں تھا، امریکی وزیر خارجہ

افغان صورتحال انتہائی تیزی سے بدلی اور اس بات کا امریکا کو خود اندازہ نہیں تھا، امریکی وزیر خارجہ

 واشنگٹن: طالبان کے افغانستان پر تیزی سے کنٹرول نے امریکی صدر سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں کو حیران کردیا۔

طالبان کے افغانستان پر انتہائی برق رفتاری سے کنٹرول نے امریکی صدر جوبائیڈن اور دیگر اعلیٰ امریکی حکام کو حیران کردیا، امریکی صدر جوبائیڈن کے لیے بطور کمانڈر ان چیف افغان حکومت کا خاتمہ ایک اہم امتحان تھا جس پر ریپبلکن کی جانب سے جوبائیڈن پر شدید تنقید کی گئی ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن بطور ماہر بین الاقوامی تعلقات یہ بات باور کرانے کی کوشش کرتے رہے کہ افغانستان میں طالبان کا اثرورسوخ کم ہورہا ہے، اس کے علاوہ اس بات پر بھی بضد رہے کہ تمام امریکی 20 سالہ جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں، امریکا کے لیے یہ ایک ایسا تنازع رہا جس میں پیسہ اور فوجی طاقت کا استعمال صرف اس لیے کیا گیا تاکہ افغانستان کے لوگوں پر مغربی طرز کی جمہوریت تھوپی جا سکے تاہم افغان معاشرہ اس کو قبول کرنے لیے کبھی تیار نہ ہوا۔

وائٹ ہاؤس کے سینیئر عہدیدار کے مطابق گزشتہ روز طالبان کے کابل پر قبضہ کے بعد امریکی صدر کیمپ ڈیوڈ میں اپنے آفس میں بیٹھ کر افغانستان کی صورتحال سے متعلق معاملات دیکھتے رہے اور نیشنل سیکیورٹی ٹیم سے بریفنگ بھی حاصل کیں تاہم طالبان کا صرف چند دنوں میں پورے افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنا امریکی انتظامیہ کے لیے حیران کن عمل تھا۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلکن کا کہنا ہے کہ افغان فورسز ملک کے دفاع میں ناکام رہے جب کہ افغان صورتحال انتہائی تیزی سے بدلی جس کا ہم کو اندازہ بھی نہیں تھا۔

پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حامد کرزئی ائیرپورٹ کی سیکیورٹی کے لیے حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں تاکہ امریکی اور اتحادی شہریوں کو بحفاظت افغانستان نے ناکالا جاسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔