پارٹی فنڈنگ: ن لیگ 45 کروڑکے ثبوت فراہم نہ کرسکی

ثاقب ورک  جمعرات 28 اکتوبر 2021
پی ٹی آئی نے اسکروٹنی کمیٹی میں ن لیگ سے بینک اسٹیٹمنٹس اور کراس چیک مانگ لیے۔ فوٹو: فائل

پی ٹی آئی نے اسکروٹنی کمیٹی میں ن لیگ سے بینک اسٹیٹمنٹس اور کراس چیک مانگ لیے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیر مملکت فرخ حبیب کی درخواست پر الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ ( ن) کے پارٹی اکاؤنٹس کی تحقیقات ہو رہی ہیں جب کہ ن لیگ ڈونیشن کی مد میں موصول 45کروڑ سے زائد کے پارٹی فنڈزکے ثبوت فراہم نہ کرسکی۔

ن لیگ نے پانچ بینک اسٹیٹمنٹس، 2013 اور 2014 میں موصول فنڈز کے کراس چیک بھی الیکشن کمیشن کو نہ دیے۔الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ (ن) کیخلاف غیر ملکی پارٹی فنڈنگ کی تحقیقات کے ضمن میں ن لیگ اسکروٹنی کمیٹی کو ڈونیشن کی مد میں وصول پارٹی فنڈز کے ثبوت فراہم نہ کرسکی،ن لیگ کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کی غیر تصدیق شدہ ٹرانزیکشن سامنے آئی ہیں۔

پی ٹی آئی نے اسکروٹنی کمیٹی میں اعتراض داخل کیا ہے ن لیگ کے45 کروڑ سے زائد کے پارٹی فنڈز غیر تصدیق شدہ ہیں،حکمران جماعت نے سوال اٹھایا 45کروڑ، 36لاکھ کہاں سے موصول ہوئے۔ پی ٹی آئی نے سکروٹنی کمیٹی کے اجلاس میں ن لیگ سے بنک سٹیٹمنٹیں اور کراس چیک مانگ لیے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے 2013 اور 2014 میں مسلم لیگ ن کو 45 کروڑ 69 لاکھ اور 71 ہزار کے فنڈز موصول ہوئے ،اس نے تاحال5 اکا ؤنٹس کی بنک سٹیٹمنٹیں الیکشن کمیشن کو فراہم نہیں کیں۔

الیکشن کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹرلا کی صدارت میں ن لیگ کے مالیاتی کھاتوں کا جائزہ لینے کے لیے سکرونٹی کا ان کیمرہ اجلاس ہوا، ن لیگ کی طرف سے راجہ ریاض اور ایڈوکیٹ جہانگیر جدون پیش ہوئے، پی ٹی آئی کی طرف سے مالیاتی ماہرین نجم الثاقب اور جمال عبدالناصر نے ن لیگ کے اکاؤنٹس کا جائزہ لیا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق ن لیگ کے مالیاتی کھاتوں کا آٹھ دن تک جائزہ لیا جائے گا، دونوں پارٹیوں کے مالی کھاتوں کا جائزہ لینے کی درخواست پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کی طرف سے کی گئی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔